ذرائع:
حیدرآباد:وائی ایس آر سی پی کے راجیہ سبھا کے رکن وجئے سائی ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کیا کہ تلنگانہ میں کانگریس جھوٹ بول کر اقتدار میں آئی ہے اور کانگریس کی حکومت جلد ہی گر جائے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے اقتدار کے حصول کے لئے جھوٹے وعدے کرکے عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی کا آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، لیکن اب وہ اسے انتخابی مسئلہ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ صدر کی تقریر پر بحث کے دوران انہوں نے اے پی کے خصوصی درجہ کے مسئلہ پر بات کی۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی آندھراپردیش کی ولن ہے۔ اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے راجیہ سبھا میں یقینی طور پر کہا تھا کہ آندھراپردیش کو دس سال کے لئے خصوصی درجہ دیا جائے گا۔لیکن اس پر
عمل آوری نہیں ہوسکے۔
اگر کانگریس آندھراپردیش کے بارے میں واقعی مخلص ہے تو پھر اسے تقسیم کےقانون میں خصوصی درجہ کیوں نہیں دیا گیا؟ وجئےسائی ریڈی نے کہاکہ آندھراپردیش کانگریس کے انچارج مانیکم ٹیگور بے معنی بات کر رہے ہیں۔ کانگریس جس نے 2004 میں تلنگانہ دینے کا وعدہ کیا تھا، دس سال بعد ریاست کو غیر منطقی طور پر تقسیم کر دیا۔انہوں نے کہاکہ خاندانی معاملات میں مداخلت کانگریس کی گندی سیاست کا ثبوت ہے۔ پچھلے الیکشن میں پارٹی کو آندھراپردیش میں کانگریس کونوٹا سے کم ووٹ ملے تھے۔اورآندھراپردیش کانگریس کی غلط حکمرانی کا سب سے بڑا شکار ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ کانگریس کا قومی سطح پر بھی وجودختم ہونا یقینی ہے۔ اگلے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو 40 سے زیادہ سیٹیں نہیں ملیں گی۔وجئےسائی ریڈی نے 2029 تک کانگریس مکت بھارت کا اعلان کیا۔