ذرائع:
ہماچل پردیش:راجیہ سبھا سیٹ ہارنے کے بعد ہماچل کی کانگریس حکومت پر بحران کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بی جے پی گورنر سے سکھو حکومت کے اکثریتی امتحان کا مطالبہ کر رہی ہے۔ گورنر نے اسپیکر اسمبلی کو طلب کر لیا ہے۔ بجٹ اجلاس شروع ہوتے ہی بی جے پی آج اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لائے گی۔ اس وقت ہماچل پردیش کانگریس کے 6 ایم ایل اے پنچکولہ میں موجود ہیں۔ سخت سیکورٹی کے درمیان انہیں ہوٹل ہالیڈے ان، سیکٹر 3 میں رکھا گیا ہے۔ یہ ایم ایل اے کسی بھی وقت ہماچل پردیش کے لئے روانہ ہو سکتے ہیں۔ ہماچل پردیش بی جے پی کے صدر راجیو بندل نے بھی ان ایم ایل اے سے ملاقات کی۔
دوسری جانب کانگریس نے نقصان کو کنٹرول کرتے ہوئے دو مبصر بھی مقرر کئے ہیں۔ کانگریس ہماچل حکومت کے گرنے سے خوفزدہ ہے۔ دراصل راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ کی وجہ سے بی ڈی پی اور کانگریس کو برابر ووٹ ملے، جس کے بعد جیت اور ہار کا فیصلہ قرعہ اندازی سے کرنا پڑا۔ ہرش مہاجن نے ابھیشیک منو سنگھوی سے جیت حاصل کی۔
راجیہ سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد ہرش مہاجن نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ کانگریس حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ "ریاستی حکومت اس وقت اقلیت میں ہے۔ حکومت میں بیٹھے لوگ اس طرح آنے کو تیار ہیں، وہ حکومت سے ناخوش ہیں۔ وہ اتنے پریشان ہیں کہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ یہ حکومت نہیں چلے گی۔" یہ اپنے ہی وزن میں گر جائے گا۔
بی جے پی کے ایک وفد نے آج صبح گورنر شیو پرتاپ شکلا سے
ملاقات کی۔ جئے رام ٹھاکر نے میٹنگ کے بعد کہاکہ جب ہمارے امکانات بہت پتلے لگ رہے تھے، ہم جیت گئے، بی جے پی امیدوار ہرش مہاجن نے راجیہ سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ فی الحال کانگریس حکومت اقتدار میں رہنے کا اخلاقی حق کھو چکی ہے۔سابق چیف منسٹر اور اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر نے الزام لگایا کہ جب بی جے پی ارکان نے اسمبلی اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا سے بات کرنے کی کوشش کی جب انہیں محکمہ صحت سے متعلق کٹوتی کی تحریک پر ووٹ دینے کی اجازت نہیں دی گئی تو مارشلوں نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی اور مار پیٹ کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بارے میں گورنر کو آگاہ کر دیا ہے۔
بی جے پی آج بجٹ اجلاس شروع ہوتے ہی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک لانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ جے رام ٹھاکر نے کل ووٹوں کی تقسیم کا مطالبہ کیا تھا کہ صوتی ووٹ کے بجائے ریاستی بجٹ پاس کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر اجازت دی جاتی ہے، تو ووٹوں کی تقسیم سے ہر پارٹی کی اصل حمایت کا پتہ چل جائے گا، اگر کانگریس حکومت بجٹ پاس کرنے میں ناکام رہتی ہے، تو وہ خود ثابت کر دے گی کہ ایوان میں اس کے پاس اکثریت نہیں ہے۔
واضح رہےکہ ہماچل پردیش اسمبلی میں کانگریس کے 40 ایم ایل اے ہیں۔ اس کے امیدوار ابھیشیک منو سنگھوی کے آسانی سے جیتنے کی امید تھی۔ راجیہ سبھا کی واحد نشست کے لئے منگل کو ہونے والی ووٹنگ کے دوران،کانگریس کےچھ ایم ایل اے اور تین آزاد ایم ایل اے جو حکومت کی حمایت کررہے ہیں، مبینہ طور پر کراس ووٹنگ میں ہرش مہاجن کو ووٹ دیا۔