بنگلور، 16 مئی (یواین آئی) کرناٹک اسمبلی کے انتخابی نتائج آنے کے بعد کانگریس اپنے تمام ممبران اسمبلی کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے فتنہ سے بچانے کے لئے ایک ریسورٹ میں میٹنگ کر رہی ہے۔
کل اعلان کئے گئےان نتائج میں بی جے پی کو 222 میں سے 104 سیٹیں ملی تھی اور ان کے لیڈر ید یورپا نے گورنر واجوبھائی والا سے ملاقات کر کےسب سے بڑی پارٹی هونے کا دعوی کرتے ہوئے حکومت بنانے کی اپنی دعویداری پیش کی تھی۔
اس دوران کانگریس اور جنتا دل(سیکولر) کے رہنماؤں جن میں سابق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد، اشوک گہلوت، سابق وزیر اعلی سدارميا اور جنتا دل (ایس) کے رہنما ایچ ڈی كمارسوامي شامل تھے، نے گورنر سے مل کر مخلوط حکومت کے لئے اپنا دعوی پیش کیا۔ دونوں پارٹیوں کے لیڈروں نے انہیں 118 اراکین اسمبلی کی حمایت والا ایک خط بھی پیش کیا۔ ان ممبران اسمبلی میں دو آزاد ممبر اسمبلی بھی ہیں۔
کانگریسی لیڈر اور سابق وزیر ڈی کے شیو کمار نے میٹنگ میں حصہ لینے سے پہلے صحافیوں سے کہا’’همیں اس بات کی اطلاعات مل رہی ہیں کہ بی جے پی
ہمارے ممبران اسمبلی سے رابطہ کرنے کی فراق میں ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے‘‘۔
انتخابی نتائج کے آنے کے بعد کانگریس نے جنتا دل (ایس) كو غیر مشروط حمایت دینے کا اعلان کیا ہے اور ایسے میں اب گیند گورنر کے پالے میں ہے کہ وہ اگلی حکومت بنانے کے لئے کسے دعوت دیتے ہیں۔
ممبران اسمبلی کی اس میٹنگ کا وقت صبح ساڑھے آٹھ بجے طے تھی لیکن مختلف مقامات سے اراکین اسمبلی کے آنے میں تاخیر کی وجہ سے اس کےا وقات میں تبدیلی کی گئی۔
ممبران اسمبلی کی میٹنگ میں حصہ لینے سے پہلے مسٹر سدارميا نے صحافیوں سے کہا ’’تمام ممبر اسمبلی متحد ہیں اور بی جے پی ان کےخریدو فروخت کرنے کے اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے گی‘‘۔
اس سے قبل بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے مسٹر كمارسوامي کے ساتھ مل کر بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کے لئے جنتادل سیکولر (جے ڈی ایس) کی حمایت مانگی تھا لیکن مسٹر كمارسوامي نے واضح کر دیا کہ وہ پہلے ہی کانگریس کے ساتھ مصروف عمل ہیں اور اپنے فیصلے سے پیچھے نہیں هٹیں گے۔
یو این آئی،اظ