ذرائع:
حیدرآباد:سابق وزیراوربی آرایس لیڈر نرنجن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں کانگریس اور بی جے پی متحد ہیں۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس پارٹی ہار جاتی ہے تو ریاست میں بی جے پی لیڈروں کو تکلیف ہوتی ہے۔ نرنجن ریڈی نے استفسار کیا کہ بی جے پی گارنٹیز کے مسئلہ پر کانگریس سے سوال کیوں نہیں کررہی ہے جس نے بی آر ایس اور کے سی آر کو بدنام کیا ہے۔ نرنجن ریڈی نے تلنگانہ بھون میں میڈیا سے بات کی۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کے لئے کانگریس حکومت کی جانب سے 72 دنوں میں مفت بس کے علاوہ کچھ نیا نہیں کیاگیا۔ اسمبلی اجلاسوں میں مسائل اور یقین دہانیوں پرکوئی بات نہیں ہورہی ہے صرف سابقہ بی آرایس حکومت کو
بدنام کیاجارہاہے۔ افسوس کی بات ہے کہ حکومت یہ نہیں بتاتی کہ اس سے بہتر کیا ہو سکتا ہے۔ کانگریس کی طرف سے کئے گئے وعدوں کے لئے بجٹ میں خاطر خواہ بندوبست نہیں ہے۔ نرنجن ریڈی نے کہا کہ بجٹ کے ذریعہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 72 دنوں کے اندر ضمانتوں کو روبہ عمل لایاجائےگااور یہ ناممکن ہے۔سابق وزیر نے کہا کہ میڈی گڈہ میں تین ستونوں کو زمین میں دھنسے ہوئے دکھا کر سابقہ حکومت کے ساڑھے نو سالہ دور حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کانگریس کے وزراء اور چیف منسٹر ہریش راؤ کے جوابات کو برداشت نہیں کر سکے۔ اسی لئے اسمبلی میں ہر قدم پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ دیگر محکموں کے وزراء نے آبپاشی کی بحث کا روایات سے مختلف جواب دیا۔