ذرائع:
چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ میں حالیہ غیر موسمی بارشوں سے تباہ شدہ فصلوں کے لیے فی ایکڑ 10,000 روپے کی امداد اور باز آبادکاری کا اعلان کیا ہے۔
کل 228.25 کروڑ روپے ریاستی حکومت جمعرات کی شام کو جاری کرے گی اور ضلعی حکام کے ذریعہ مالی امداد کی تقسیم جلد از جلد شروع کی جائے گی۔
جمعرات کو کھمم ضلع کے بوناکل منڈل کے گاؤں راویونتلا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تمام فصلوں کو یکساں طور پر مالی امداد کی پیشکش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں تقریباً 2.28 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے جس میں سے 1.29 لاکھ ایکڑ میں مکئی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں تلنگانہ کو فصلوں کے نقصان کی امداد جاری کرنے میں ناکامی پر احتجاج کے طور پر فصل کے نقصان کی رپورٹ مرکز کو نہیں
بھیجی جائے گی۔
"ہم مرکز پر انحصار نہیں کرنا چاہتے کیونکہ اسے جواب دینے میں کم از کم چھ ماہ لگتے ہیں۔ مرکز نے اس سے پہلے کے واقعات میں کبھی بھی مثبت جواب نہیں دیا جب کسانوں کو فطرت کی تبدیلیوں کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا۔ ہم ریاستی حکومت کی جانب سے کسانوں کو راحت اور بازآبادکاری کے لیے 228 کروڑ روپے کی رقم فراہم کریں گے،‘‘ چندر شیکھر راؤ نے کہا۔ چیف سکریٹری اے سانتھی کماری کو اس سلسلے میں ضروری احکامات جاری کرنے کی ہدایت دی گئی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ دیکھنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے کہ کرایہ دار کسانوں کو قواعد میں مطلوبہ ترامیم کر کے حکومت کی طرف سے دی گئی مالی امداد حاصل ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت سے امداد نہ لینے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا کیونکہ مودی حکومت اپنی کسان مخالف پالیسیوں کے لیے جانی جاتی تھی اور ماضی میں ریاست کی اپیلیں کانوں تک نہیں پڑی تھیں۔