نئی دہلی،11دسمبر(یواین آئی)کانگریس کے سینئر رکن اور سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے شہریت ترمیمی بل کو پوری طرح سے غیر آئینی بتاتے ہوئے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہاکہ اب اس بل کو عدالت میں چیلنج کیا جائےگا اور اس پر جج اور وکیل بحث کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے جو پارلیمنٹ کے منہ پر تمانچہ ہوگا۔
مسٹر چدمبرم نے وزیرداخلہ امت شاہ کے ذریعہ آج ایوان میں پیش اس بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں شہریت کے سلسلے میں قانون ہے۔اس ملک میں کس طرح سے شہریت دی جائےگی اس کا پورا التزام ہے لیکن یہ حکومت صرف تین ملکوں کا ایک گروپ بناکر وہاں کی اقلیتوں
خصوصاً ہندو،سکھ ،عیسائی،بودھ اور احمدیہ مذہب کو ماننے والے لوگوں کو شہریت دئے جانے کا التزام تجویز کررہی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ سری لنکا کے ہندوؤں اور بھوٹان کے عیسائیوں کو اس میں شامل نہیں کیاگیاہے۔
انہوں نے اس بل کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ یہ بل عدالت میں ٹک نہیں پائےگا۔انہوں نے کہاکہ جو کام مقنہ کو کرنا چاہئے اب وہ عدلیہ کو کرنا ہوگا۔جن کو قانون بنانے کےلئے چن کر بھیجا گیا ہے وہ اپنے فرائض سے آزاد ہوگئےہیں۔اس بل کو عدالت میں چیلنج کیا جائےگا اور اس پر جج اور وکیل بحث کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے جو پارلیمنٹ کے منہ پر تمانچہ ہوگا۔