نئی دہلی، 15 جنوری (یواین آئی) چین کے ساتھ مشرقی لداخ میں تقریبا دس مہینوں سے جاری تعطل کے دوران بری فوج کے سربراہ جنرل نروانے نے آج دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ہندوستان بات چیت اور ڈپلومیٹک کوششوں سے مسائل کا حل کرنے کے حق میں ہے لیکن کسی کو بھی ہمارےصبر کا امتحان لینے کی غلطی نہیں کرنی چاہئے۔
”’آرمی ڈے‘ کے موقع پر جمعہ کو یہاں پریڈ گراؤنڈ میں اپنے روایتی تقریر میں جنرل نروانے نے کہا ہے کہ ’’گزشتہ برس فوج کے لئے بے حد چیلنج سے پر رہا ہے۔ شمالی سرحد پر چین کے ساتھ جاری تناؤ سے سبھی واقف ہیں۔ملک کی سرحدوں پر یکطرفہ تبدیلی کی سازش کا منھ توڑ جواب دیا گیا۔ میں ملک کو یقین دلانا چاہوں گا کہ گلوان کے بہادروں کی شہادت
رائیگاں نہیں جائے گی۔‘‘
ہندوستانی فوج ملک کی اقتدار اعلی اور سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔ ہم بات چیت اور ڈپلومیٹک کوششوں سے تنازعات کے حل کے تئیں پرعزم ہیں لیکن کوئی بھی ہماری صبر کا امتحان لینے کی غلطی نہ کرے۔
”انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی کمانڈروں کی سطح کے آٹھ دور کی بات چیت ہوچکی ہے اور مسلسل اور باہم سیکورٹی کے اصول پر موجودہ صورت حال کا حل نکالنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔ مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر تعینات جوانوں کے حوصلے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’زبردست ٹھنڈ اور مشکل صورت حال کے باوجود ہمارے فوجیوں کا عزم ان پہاڑوں کی چوٹیوں سے زیادہ بلند ہے جن کی وہ مستعدی کے ساتھ نگرانی کررہے ہیں۔‘‘