حیدرآباد،15جولائی(ایجنسی)دو بجکر 51منٹ سے کچھ منٹ پہلے چندریان 2مشن جس کو آندھراپردیش کے ضلع نیلور کے سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز سے چھوڑاجانے والا تھا،ہندوستانی خلائی جانچ تنظیم (اسرو)نے ملتوی کردیا۔اسرو نے اپنے مشن کنٹرول سے اعلان کیا کہ ملک کے دوسرے چاند کے مشن کو ملتوی کردیاگیا ہے۔اس خبر نے وہاں میڈیا گیلری میں موجود صحافیوں میں ہلچل مچادی۔اس میڈیا گیلری میں نہ صرف ملک بلکہ دیگر ممالک کے صحافی بھی موجود تھے تاکہ اس ہائی پروفائل لانچ کا کوریج کیاجاسکے۔
اسرو نے اس خصوص میں ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ٹی۔56منٹ پر خلائی گاڑی میں تکنیکی خرابی محسوس کی گئی۔احتیاطی اقدام کے طورپر اس کوملتوی کردیاگیااور اگلی تاریخ کا جلد اعلان کیاجائے گا۔چند منٹ بعد ہی اسرو کے ترجمان نے یہ اعلان کیا کہ الٹی گنتی کے موقع پر یہ تکنیکی خرابی محسوس کی گئی اور احتیاطی اقدام کے طورپر اس کی لانچنگ کو ملتوی کردیاگیا۔نئی تاریخ کا متعاقب اعلان کیاجائے گا۔اس مشن کے التوا سے اسرو کو دھکہ لگا ہے کیونکہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند بھی اس کی لانچنگ کا مشاہدہ کرنے کے لئے سری ہری کوٹہ میں موجود تھے تاہم اسرو نے اس ایک ہزار کروڑ روپئے والے مشن کے سلسلہ میں کوئی بھی جوکھم لینا مناسب نہیں سمجھا۔اس چاند کے مشن کے لئے اسرو نے کئی برسوں محنت کی تھی۔آئندہ دنوں کب اس کو چھوڑاجائے گایہ تاریخ معلوم نہ ہوسکی۔ساتھ ہی خلائی گاڑی میں تکنیکی خرابی کی وجہ بھی معلوم نہ ہوسکی۔
جاریہ سال اپریل میں اسرائیل کے لونار کرافٹ نے چاند پر کریش لینڈنگ کی تھی۔اس مشن کی ناکامی پر اسرو نے چندریان مشن کو اپریل سے جولائی تک ملتوی کردیاتھا۔اب جبکہ اس کی لانچنگ میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی ہے، ملک کو اب چاندمشن کی نئی تاریخ کا انتظار کرنا پڑے گا۔ذرائع کے مطابق سائیکرو جینک فیول کو لوڈ کرنے کے دوران تکنیکی خرابی محسوس کی
گئی۔اس راکٹ کے ایندھن کو پہلے نکالا جائے گا اور اس کی بعد ازاں جانچ کی جائے گی۔اسرو کے ذرائع کے مطابق اس عمل کے لئے دس دن درکار ہوں گے جس کے بعد ہی اس کو چھوڑنے کی نئی تاریخ کے بارے میں فیصلہ کیاجائے گا۔ اس 3.85 ٹن وزنی راکٹ کو اسرو نے فیاٹ بوائے کا نام دیا تھا جسے باہو بلی بھی کہا جارہا تھا۔ وہ چندریان 2 کو زمین کے اطراف اونچے مدار میں داخل کرنے والا تھا۔ بعد میں اس مدار کو اسرو کے سائنسداں ریموٹ کے ذریعہ اپنی کوششوں سے اور اوپر اٹھانے والے تھے۔ آخر کار اسے زمین کے مدار سے نکالا جانے والا تھا اور چاند کے دائرے اثر تک پہنچایا جانے والا تھا۔ پہلی مرتبہ کوئی انسانی ساختہ شئے کو لار کے علاقہ میں سافٹ لینڈنگ کرنے والی تھی۔ یہ مشن چاند کی سطح، پانی کی دستیابی اور اس کی نوعیت کے بارے میں مزید معلومات بتانے والا تھا۔اس مشن کے اندازاً لاگت 978 کروڑ روپئے رہی ہے۔ ہندوستان اس مشن کی تکمیل پر چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک ہونے والا تھا تاہم اس مشن کو ملتوی کردیا گیا۔ چندریان مشن کو کے ساتھ چھوڑنے کے بعداس کو چاند کے جنوب قطب پر پہنچنے کے لئے دو ماہ درکارہونے والے تھے تاہم اس کو چھوڑنے کے اس مشن کو ملتوی کردیاگیا۔ چندریان 2اسرو کے لئے ایک باوقار پروجیکٹ ہے۔اس سٹلائٹ کو چھوڑنے سے ہماراٹکنالوجی سسٹم مستحکم ہونے والاتھا۔اس مشن کے مکمل فائدے حاصل کرنے کے لئے دو ماہ درکار ہونے والے تھے۔اس کو اب نئی تاریخ کو چھوڑے جانے کے بعد اس مشن کے ذریعہ چاند کے جنوب قطب کے علاقہ کی تفصیلات معلوم ہوسکیں گی کیونکہ اس علاقہ کے بارے میں کسی نے بھی دریافت نہیں کیا ہے۔ یہ پروجیکٹ اسرو کے لئے اہم ترین اور باوقار پروجیکٹ تھا۔اس مشن کوچاند کی سطح پر پہلا قدم رکھنے والے نیل آرم اسٹرانگ کی یوم پیدائش سے چند دن پہلے ملتوی کیاگیا ہے۔سائنسدانوں کی ٹیم اب اس بات کا پتہ چلائے گی کہ اس کی لانچنگ کی الٹی گنتی کے دوران کیا گڑبڑ ہوئی۔