امراوتی6اپریل(ایجنسی)تلگودیشم کے قومی صدر این چندرابابونائیڈو نے تلگونئے سال اگادی کے موقع پرپارٹی کا انتخابی منشو رجاری کیا۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ انہوں نے 2014کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں سے کہیں بڑھ کر عمل کیا ہے۔ انہوں نے حکمرانی اور مسائل کی بنیادی واقفیت کے بغیر پارٹی کا انتخابی منشور جاری کرنے پر وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی پر نکتہ چینی کی۔انہوں نے مزید کہاکہ راج شیکھرریڈی کے دور میں 24000سے زائد کسانوں نے خودکشی کی تھی تاہم گزشتہ پانچ برسوں میں ریاست میں ایسا نہیں ہوا۔
انہوں نے عوام پرزور دیا کہ وہ راج شیکھرریڈی کے پانچ سالہ دور میں ان پر مظالم اور حملوں کے واقعات کو یاد کریں ۔انہوں نے کہاکہ 24ہزار کروڑ روپئے کی اسکیمات پر ریاستی حکومت عمل کر رہی ہے۔حکومت ریاست کے ہر کسان کے مفاد میں اناداتا سُکھی بھوا اسکیم پر عمل کر رہی ہے۔ہر کسان کو راست طورپر اس اسکیم سے 15,000روپئے کا راست فائدہ مل رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں کسان احتجاج کر رہے ہیں اور یہ کہہ رہے کہ وہ وزیراعظم مودی کو شکست دینے کے
لئے ان کے خلاف انتخابی مقابلہ کریں گے ۔تلنگانہ میں بھی ایسا ہی دیکھاجارہا ہے ، کسانوں نے ٹی آرایس لیڈر کویتا کے خلاف سب سے زیادہ پرچہ نامزدگیاں داخل کی ہیں۔
چندرابابونے ریاست میں اسمبلی کی 150سے زائد نشستوں پر کامیابی کے مشن کے ساتھ پارٹی کے انتخابی منشورMee Bhavishyattu Naa Badhyata "آپ کا مستقبل میری ذمہ داری"جاری کیا۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ پانچ برسوں میں اے پی حکومت نے مرکزی حکومت سے 130ایوارڈس حاصل کئے۔انہوں نے کہاکہ اے پی تمام شعبہ جات میں ملک میں نمبر ون ریاست بن گئی ہے۔ پولاورم پروجیکٹ کے 75فیصد کام مکمل کرلئے گئے ہیں۔امراوتی ، پانچواں بڑا شہر بننے جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اے پی کو باغبانی کا مرکز ، مینوفیکچرنگ کا مرکز بنانے کا وہ ویثرن رکھتے ہیں۔ تلگودیشم کے منشور میں مفت اعلی تعلیم،سرکاری ملازمتوں پر تقرری،پرائیویٹ شعبہ جات میں بھی ملازمتوں کی فراہمی،آورگیہ شری اسکیم کی حد کو پانچ لاکھ روپئے کرنے،شادی کا تحفہ اسکیم کے تحت حکومت کی جانب سے دی جانے والی رقم کو ایک لاکھ روپئے تک بڑھانے کا وعدہ کیاگیا ہے۔