ذرائع:
رانچی:ہیمنت سورین کی گرفتاری کے بعد جھارکھنڈ میں چل رہی سیاسی ہلچل کا دور آخرکار تھم گیا ہے۔ سیاسی کشمکش کے درمیان چمپائی سورین کی حکومت ایوان میں اکثریت ثابت کرنے میں کامیاب رہی۔ ان کے حق میں جملہ 47 ووٹ پڑے۔ جبکہ مخالفت میں 29 ووٹ ڈالے گئے۔
واضح رہے کہ اکثریت ثابت کرنے سے پہلے سیاسی حلقوں میں طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔ ارکان اسمبلی کے ٹوٹنے کا اندیشہ تھا۔ اس وجہ سے تمام ارکان اسمبلی کو حیدرآباد بھیجا گیا تھا۔ تاہم فلور ٹیسٹ سے ایک دن
پہلے یعنی اتوار کی رات تمام ایم ایل اے رانچی پہنچ گئے۔
فلور ٹیسٹ سے پہلے، یہ امکان تھا کہ لوبن ہیمبرم، سیتا سورین اور بسنت سورین چمپائی سورین کی حکومت کو جھٹکا دے سکتے ہیں اور ان کے خلاف ووٹ دےسکتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ لوبن ہیمبرم نے چمپائی سورین حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔
تاہم، چمپائی سورین کو فلور ٹیسٹ سے پہلے جمشید پور ایسٹ کے ایم ایل اے نے چونکا دیا۔ پاروی، جو جمشید پور سے ایم ایل اے تھے اور سابق چیف منسٹر رگھوور داس کو شکست دی، نے چمپائی حکومت کی حمایت کرنے سے انکار کردیا۔