راست:
رائچور:اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن کرناٹک کے ریاستی سیکریٹری محمد پیرصاحب نے کہاکہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں طلبہ کی اسکالرشپ جاری نہ کرکے اقلیتی طلبہ کے ساتھ ناانصافی کررہی ہیں۔اور یہ آئینی حقوق کی خلاف ہے۔محمد پیرصاحب کرناٹک کے رائچور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔اس موقع پر انہوں نے کہاکہ ریاست کے اقلیتی طلبہ کی تعلیمی ترقی کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف مینارٹیز کی جانب سے مختلف قسم کے اسکالرشپ،اسٹائی پنڈاوردیگراسکیموں کے تحت مالی امداد کی جاتی ہے،لیکن حکومتوں کی جانب سےفنڈس نہ دینے کے سبب ان اسکیموں کی موثرعمل آوری نہیں ہوپارہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تعلیمی سال مکمل ہونے کے باوجودسال24_2023 کی اسکالر شپ ابھی تک جاری نہیں کی گئی۔
انہوں کہاکہ جولائی2023میں پیش کئے گئے بجٹ میں اقلیتی برادری کی ترقی کے لئے تقریباً 2,100 کروڑ روپئے کابجٹ
مختص کیاگیاتھا۔ اس میں سے تقریباً 1,700 کروڑ روپئے ڈائریکٹوریٹ آف مینارٹیز کو مختص کئے گئے تھے۔ اس گرانٹ میں پری میٹرک، پوسٹ میٹرک، ایم سی ایم اور ایم۔ فیل اور پی. ایچ ڈی فیلوشپ دینے کے لئے 160 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے۔ لیکن گزشتہ چھ مہینوں کے دوران ڈائریکٹوریٹ کو صرف 73.32 کروڑ جاری کئے گئے اور 7.21 کروڑ روپئے کی جملہ گرانٹ کا صرف 1 فیصد استعمال ہوا۔انہوں نے کہاکہ پی ایچ ڈی کرنے والے طلباء کے فیلوشپ میں دس ہزارروپئے تک کٹوتی کی گئی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقلیتی طبقے کے طلباء کی تعلیمی ترقی کے لئے فوری طورپرگرانٹ جاری کی جانی چاہئےتاکہ تعلیم حاصل کرنے میں اقلیتی طلباء کوآسانی ہوسکے۔بعد میں اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن کے لیڈروں نے ڈپٹی کمشنر کے توسط سے چیف منسٹرسدرامیا کوایک میمورنڈم روانہ کیاگیا۔اس موقع پر ایس آئی او لیڈرسید مصطفی حسن رضوی،محمدیوسف ثقلین اورمحمدحنان موجود تھے۔