نئی دہلی ، 17 فروری (یو این آئی) پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے وزارت داخلہ سے سائبرکرائم کی روک تھام کے لئے تمام ریاستوں میں سائبر ٹریننگ لیبارٹریوں کے قیام اورموجودہ تربیتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے مناسب فنڈ مختص کرنے کی سفارش کی ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر آنند شرما کی صدارت میں پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے حال میں ہی سونپی گئی رپورٹ میں ملک میں سائبر جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہانیشنل ریکارڈ بیورو کےاعداد و شمار کے مطابق سال 2018 میں سائبر کرائم کے معاملے 27,248 تھے جو سال 2020 میں بڑھ کر 50,035 ہو گئے۔
کمیٹی کا موقف
ہےکہ یہ جرائم بنیادی طور پرمالی لین دین سےمتعلق ہیں۔ مجرم نہ صرف معصوم اور کمزور خاص طور پر بزرگ لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں اور ان کی بچت ہڑپ لیتے ہیں ۔ وہ معروف شخصیات کو بھی دھوکہ دیتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں بڑھتے ہوئے سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے خصوصی تربیت کی ضرورت ہے۔ کمیٹی نے پولیس اہلکاروں کو تربیت دینے کے لئےریاستی تربیتی اکیڈمیوں کے ساتھ تال میل قائم کرنے اور سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے انہیں وقتاً فوقتاً نئے تکنیکی آلات سے اپ گریڈ کرنے کے لیےسفارش کی ہے۔ کمیٹی نے تربیتی اکیڈمیوں میں سائبر ماہرین کو بھرتی کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔