نئی دہلی، 26اکتوبر(ایجنسی) حکومت نے سی بی آئی سے متعلق تنازع میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے آج کہا کہ اس سے بدعنوانی سے متعلق معاملات خصوصی طورپر ملک کی اہم ترین تفتیشی ایجنسی کو غیر جانبدار بنائے رکھنے کا اس کا موقف درست ثابت ہوا ہے۔
وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ حکومت عدالت کے آج کے حکم کو بہت مثبت مانتی ہے ۔ سی بی آئی کے اعلی افسران کے سلسلے میں سی وی سی کی ہدایت اور حکومت کا فیصلہ اعلی پیمانوں اور خاطر خواہ قانونی عمل کے مطابق ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں دو اضافی قدم اٹھانے کے لئے کہا ہے ۔ ایک تو معاملے کی جانچ کو جلد مکمل کرنا اور دوسراجانچ عدالت کے سابق جسٹس کی نگرانی میں کرانا۔
style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">انہوں نے کہا کہ عدالت کا حکم غیر جانبداری کے عمل کو مزید مستحکم کرتا ہے۔ حکومت کا یہ ماننا ہے کہ سی بی آئی کے دو اعلی افسران پر بدعنوانی کے الزامات کی جانچ یہ جانچ ایجنسی خود نہیں کرسکتی۔ سی بی آئی کے کام کاج کی نگرانی کرنے کا حق سی وی سی کو ہے اور عدالت اس حقیقت کو درست ثابت کرتا ہے او رحکومت کے موقف کو مضبوط کرتا ہے۔
سپریم کورٹ نے سی بی آئی کے ڈائریکٹرآلوک کمار ورما کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ سی وی سی مسٹر ورما کے خلاف جانچ کرے اور دو ہفتہ کے اندر رپورٹ پیش کرے۔ ساتھ ہی اس نے کہا کہ یہ جانچ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس اے کے پٹنائک کی نگرانی میں کی جائے۔ مسٹر ورما نے حکومت کے ذریعہ انہیں چھٹی پر بھیجے جانے اور ان کے تمام اختیارات سلب کرلئے جانے کے خلاف عدالت سے رجوع کا دروازہ کھٹکھٹایاتھا۔