ذرائع:
نئی دہلی: سی بی آئی نے جمعرات کو جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے احاطے اور کیرو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں مبینہ بدعنوانی کے سلسلے میں 29 دیگر مقامات کی تلاشی لی۔
انہوں نے بتایا کہ ایجنسی نے صبح کے وقت اپنا آپریشن شروع کیا جس میں تقریباً 100 افسران متعدد شہروں میں 30 مقامات پر جھپٹنے کے لیے متحرک ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیس کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ کے 2,200 کروڑ روپے کے سول ورکس دینے میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق ہے۔
ملک، جو 23 اگست 2018 سے 30 اکتوبر 2019 کے درمیان جموں و کشمیر کے گورنر تھے، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں دو فائلوں کو کلیئر کرنے کے لیے 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی، جس میں پروجیکٹ کے بارے میں ایک فائل بھی شامل ہے۔
سی بی آئی
نے پہلے کہا تھا، ’’یہ مقدمہ 2019 میں ایک نجی کمپنی کو کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ کے سول ورکس کے تقریباً 2,200 کروڑ روپے کا ٹھیکہ دینے میں بدعنوانی کے الزامات پر درج کیا گیا تھا۔
ایجنسی نے چناب ویلی پاور پروجیکٹس لمیٹڈ کے سابق چیئرمین نوین کمار چودھری اور دیگر سابق عہدیداروں ایم ایس بابو، ایم کے متل اور ارون کمار مشرا اور پٹیل انجینئرنگ لمیٹڈ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق چناب ویلی پاور پراجیکٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کے47ویں بورڈ میٹنگ میں جاری ٹینڈرنگ کے عمل کو منسوخ کرنے کے بعد ریورس نیلامی کے ساتھ ای ٹینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ ٹینڈر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا اور ٹینڈر آخر کار پٹیل انجینئرنگ لمیٹڈ کو دیا گیا۔
ایجنسی نے اس کیس کے سلسلے میں جنوری میں پانچ لوگوں کے گھر کی تلاشی لی بھی تھی۔