ذرائع:
لکھنو:سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور یوپی کے سابق چیف منسٹراکھلیش یادو کو سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے طلب کیا ہے۔ سی بی آئی نے انہیں 29 فروری یعنی جمعرات کو غیر قانونی کانکنی معاملے میں پوچھ تاچھ کے لئے دہلی بلایا ہے۔اطلاعات کے مطابق، اکھلیش اس معاملے میں گواہ کے طور پر پیش ہوں گے۔ تاہم سماج وادی پارٹی کے ترجمان فخر الحسن نے کہا کہ میڈیا سے اطلاع ملی ہے کہ سی بی آئی نے اکھلیش یادو کو نوٹس جاری کیا ہے۔ تاہم ابھی تک سرکاری اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔واضح رہےکہ سال13-2012 میں جب اکھلیش یادوچیف منسٹرتھے تو کانکنی کا محکمہ ان کے پاس تھا، اس وقت غیر قانونی کانکنی کو لے کر سنگین الزامات لگے تھے۔
ہمیر پور میں 2012 سے 2016 کے درمیان غیر قانونی کانکنی کا معاملہ ایس پی حکومت کے دوران سامنے آیا تھا۔ اس معاملے میں سی بی آئی کے بعد اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ ایکٹ سمیت کئی دیگر
معاملات میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان میں اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ بی چندرکلا سمیت تمام 11 لوگوں کا نام لیا گیا تھا۔ سی بی آئی آئی اے ایس افسر بی نےچندرکلا کو گرفتار کرلیا۔ چندرکلا کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا۔ اس معاملے میں آئی اے ایس افسر بی چندرکلا اور سماج وادی پارٹی کےایم ایل سی رمیش چندر مشرا سمیت 11 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
2016 میں جب ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد کیس کی جانچ شروع ہوئی تو اس میں سابق وزیر گایتری پرجاپتی کا نام آیا۔ اتنا ہی نہیں،اکھلیش یادو حکومت میں کئی اضلاع کے ڈی ایم رہ چکے ہیں۔ چندرکلا پر بھی الزام لگایا گیا اور ان کے ٹھکانے پر بھی چھاپہ مارا گیا۔ اکھلیش یادو سی بی آئی اور ای ڈی کو لے کر کافی عرصے سے بی جے پی حکومت پر حملہ کر رہے ہیں۔ وہ لگاتار الزام لگاتے رہے ہیں کہ انتخابات کے دوران حکومت سی بی آئی اور ای ڈی کو سیاست دانوں کے پیچھے لگاتی ہے۔ ایسے میں اب سی بی آئی کے سمن پر بھی یوپی کی سیاست گرم ہونے والی ہے۔