نئی دہلی، 26 اپریل ( یواین آئی) سینئر وکیل اند وملہوترا کل سپریم کورٹ کے جج کے طور پر حلف لے سکتی ہیں۔
مرکزی حکومت نے کالجيم کی سفارش مانتے ہوئے محترمہ ملہوترا کے سپریم کورٹ کے جج کے طور پر تقرری کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ وزارت قانون کے ذرائع نے اس کی تصدیق کی ہے۔
محترمہ ملہوترا وکیل سے براہ راست سپریم کورٹ کی جج بننے والی پہلی خاتون ہوں گی۔
تاہم ذرائع نے یہ واضح کیا کہ اتراکھنڈ کے چیف جسٹس کے ایم جوزف کی تقرری کی فائل فی الحال پینڈنگ میں ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس جوزف کے نام کی سفارش پر حکومت کو لگ رہا ہے کہ کالجيم نے سنیارٹی اور علاقائی
نمائندگی کو نظر انداز کیا ہے۔ جسٹس جوزف اعلی عدالتوں کے 669 ججوں کی سنیارٹی لسٹ میں 42 ویں نمبر پر ہیں۔
قابل غور ہے کہ كالجيم نے 22 جنوری کو جسٹس جوزف اور جسٹس ملہوترا کی تقرری کی سفارش کی تھی۔ فروری کے پہلے ہفتہ میں دوبارہ سفارش ملنے کے بعد وزارت قانون نے دونوں کی تقرری روک دی تھی،کیونکہ وہ صرف محترمہ ملہوترا کے نام کو منظوری دینا چاہتی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپریل کے پہلے ہفتہ میں مرکزی حکومت نے اند وملہوترا کی فائل انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے پاس بھیجی تھی۔ وہاں سے ہری جھنڈی ملنے پر مرکز نے ان کی تقرری کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔
یواین آئی،اظ