نئی دہلی ،9اگست (ایجنسی)حکومت نے راجیہ سبھا میں زیرالتوا طلاق ثلاثہ سے متعلق بل میں تین ترامیم کرتے ہوئے اس میں مجسٹریٹ کے ذریعہ ملزم شوہر کو ضمانت دیئے جانے اور مناسب شرائط پر مفاہمت کی شقوں کو شامل کیاہے ۔
بل کی مخالفت کررہی کانگریس سے بھی حکومت نے اپنا موقف واضح کرنے کو کہاہے ۔وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں آج یہاں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں ان تینوں ترامیم کو منظوری دی گئی ۔
میٹنگ کےبعد قانون وانصاف کے وزیر روی شنکر پرساد نے صحافیوں کو بتایاکہ
پہلی ترمیم کے تحت اب ایف آئی آر درج کرانے کا حق خود متاثرہ بیوی ،اس سے خون کا رشتہ رکھنے والے افراد اور شادی کے بعد بنے رشتہ داروں کو ہی ہوگا ۔
اس کے علاوہ بل میں مفاہمت کا التزام بھی ہے ۔مسٹر پرساد نے بتایاکہ مجسٹریٹ مناسب شرطوں پر شوہر ۔بیوی کے مابین سمجھوتہ کراسکتاہے ۔ایک دیگر ترمیم ضمانت کے سلسلہ میں کی گئی ہے ۔اب مجسٹریٹ کو یہ اختیار دیاگیاہے کہ وہ متاثرہ کا موقف سننے کے بعد ملزم شوہر کو ضمانت دے سکتاہے ۔حالانکہ انھوں نے واضح کیاکہ یہ اب بھی غیر ضمانتی جرم برقرار ہے جس میں تھانہ سے ضمانت ملنی ممکن نہیں ہے ۔
یہ بل لوک سبھا میں منظور ہوچکاہے لیکن راجیہ سبھا میں زیرالتوا ہے ۔