صاحب گنج ( جھارکھنڈ) 17 دسمبر ( یواین آئی) وزیر اعظم نریندرمودی نے کانگریس اور بایاں محاذ پر شہریت ترمیمی قان ( سی اے اے ) کی وجہ سے مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے آج دعویٰ کیاکہ اس قانون سے ملک میں ہندو، مسلمان ، سکھ ، عیسائی اور پارسی کسی بھی فرقہ کے لوگوں کی شہریت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے سنیئر لیڈر مسٹر مودی نے یہاں برہیٹ اسمبلی حلقہ کے بھوگنا ڈیہہ میں جھارکھنڈ اسمبلی انتخابی تشہیرکیلئے اپنی آخری انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ” کانگریس اور بایاںمحاذ نے سی اے اے کی وجہ سے مسلمانوںکوخوف زدہ کرنے میں اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے ۔ لیکن میں جھارکھنڈ میں بہاردوں کی اس سرزمین سے ملک اور ہر ایک شہری کو پھر سے یقین دلاتا ہوں کہ اس
قانون کے اثر انداز ہونے سے ملک کے کسی بھی فرقہ کے شہری چاہے وہ ہندو، مسلمان ، سکھ ، عیسائی یا پارسی ہوں کی شہریت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
مسٹر مودی نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی تشدد کے شکار ہوئے ہندو، سکھ ، عیسائی ، پارسی ، بودھ اور جین فرقہ کے لوگوں کے ہندوستان آنے کیلئے بنایا گیاہے ۔ یہ قانون ان کے لئے بنایا گیا ہے جو ان ملکوں میں سالوں سے قابل رحم حالت میں ہیں اور ان کے پاس کوئی راستہ نہیں بچا ہے ۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میںکہاکہ ” میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس سے مسلمان یا ملک کے کسی بھی شہری کے حقوق کو کہاچھیناجارہاہے ۔ یہ قانون کسی ہندوستانی کا حق نہیں چھینتا لیکن پھر بھی کانگریس اور اس کے حامی مسلمانوں کو خوف زدہ کر کے سیاسی کھچڑی پکانا چاہتے ہیں۔