نئی دہلی، 28 جنوری (یو این آئی) کسان تحریک کے سلسلے میں الزام تراشی کے مابین جمعہ کے روز صدر کے خطاب کے ساتھ شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن میں جم کر ہنگامہ ہونے کا امکان ہے کانگریس سمیت اہم اپوزیشن پارٹیوں نے صدر رام ناتھ کووند کے خطاب کے بائیکاٹ کا اعلان کرکے اپنے تیور صاف کر دیے ہیں لوک سبھا سکریٹریٹ کے مطابق بجٹ سیشن 29 جنوری سے آٹھ اپریل تک چلے گا جس میں 33 دن کاروائی چلےگی۔ کل صبح 11 بجے صدر کووند دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ لوک سبھا کی
کاروائی صدر کا خطاب ختم ہونے کے نصف گھنٹے کے بعد تھوڑی دیر کے لیے ہوگی جس میں مالیاتی سروے ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن میں کل 12 اجلاس ہوں گی جبکہ اگلا مرحلہ آٹھ مارچ سے شروع ہو کر آٹھ اپریل کو ختم ہوگا جس میں کل 21 اجلاس ہوں گے۔ ٹیکہ کاری شروع ہونے کے باوجود پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کی کاروائی میں کووِڈ-19 وبا کے سائے سے آزاد نہیں ہوگی۔ بجٹ سیشن میں لوک سبھا کی کاروائی دوپہر چار بجے سے رات نو بجے تک چلے گی جبکہ راجیہ سبھا کی کاروائی دوپہر 11 بجے سے دو بجے تک چلے گی۔