نئی دہلی : سپریم کورٹ کے چار ٹاپ ججوں اور چیف جسٹس کے درمیان تنازعہ، ’پدماوت‘ فلم معاملہ اور تین طلاق بل جیسے مسائل پر زیادہ تر سیاسی پارٹیوں کو متحد ہونے کے درمیان پیر کو شروع ہو رہے پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن میں حکومت کے لئے اپوزیشن کو خاموش رکھنا آسان نہیں ہو گا۔
پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کا پہلا مرحلہ 29 جنوری سے شروع ہوکر 09 فروری تک چلے گا۔ پہلے دن صدر رام ناتھ كووند دونوں ایوانوں سے مشترکہ خطاب کریں گے۔ اپنے پہلے خطاب میں وہ حکومت کی ترقی اور اقتصادی پروگراموں کا خاکہ پیش کریں گے۔ اسی دن اقتصادی سروے
کے ذریعے ملک کی معیشت کا حساب کتاب پیش کیا جائے گا۔بجٹ سیشن کا دوسرا مرحلہ چھٹی کے بعد 05 مارچ سے 06 اپریل تک ہوگا۔
عام بجٹ یکم فروری کو پیش کیا جائے گا جو مودی حکومت کا پانچواں بجٹ ہوگا۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات اور اس سے پہلے آٹھ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بجٹ میں مقبول اعلانات کئے جا سکتے ہیں لیکن اقتصادی اصلاحات پر حکومت کے زور کو دیکھتے ہوئے کچھ سخت قدم بھی اٹھائے جا سکتے ہیں۔ ملک میں ایک ٹیکس نظام ' گڈز اینڈ سروس ٹیکس ' نافذ ہونے کے بعد پہلی بار بجٹ پیش کیا جا رہا ہے اور اس کا اثر بھی بجٹ پر دکھائی دے گا۔