نئی دہلی، 4جون (ایجنسی) وزیر خزانہ نرملا سیتارمن Nirmala Sitharaman جمعہ کو پارلیمنٹ میں اپنا پہلا عام بجٹ پیش کریں گی جس میں وہ معیشت میں تیزی لانے، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے، سرکاری سرمایہ کاری میں اضافہ کے ساتھ ساتھ نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے اقدامات، بڑھتی ہوئی کھپت کی پالیسی کو اپنانے اور تنخواہ داروں کو انکم ٹیکس اور مختلف مدوں میں چھوٹ کے ذریعہ خوش کرنے کی کوشش کرسکتی ہیں۔
مودی حکومت کی دوسری مدت کار کا بھی یہ پہلا عام بجٹ ہے۔ وزیر خزانہ کا کام کاج سنبھالنے کے بعد سے ہی محترمہ سیتارمن بجٹ کی تیاریوں میں مصروف ہوگئیں اور ہر شعبہ
کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ ہندستان کی معیشت کے تعلق سے اہم ممالک کے سفارتکاروں اور معروف ماہر اقتصادیات اور سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے بھی ملاقات کرچکی ہیں۔
بجٹ میں اقتصادی سرگرمیوں میں آرہی سستی کو تھامتے ہوئے ایسی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے جن میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا ہوں۔ نوٹوں کی منسوخی اور جی ایس ٹی کے نافذ کئے جانے کے بعد سے معیشت پر کافی دباو ہے اور امید کے مطابق روزگار کے مواقع پیدا نہیں ہورہے ہیں۔
وزیر خزانہ اقتصادی مضبوطی کو جاری رکھتے ہوئے ریونیو خسارہ اور چالواکاونٹ خسارہ کو بھی ہدف دائرے میں رکھنے پوری کوشش کریں گی۔