ذرائع:
حیدرآباد:بی آر ایس لیڈر بالکا سمن نے الزام لگایا کہ سابقہ حکومت پر بدنیتی کا الزام لگانے کی سازش کے تحت میڈی گڈہ بیراج میں زمین میں دھنسے ہوئے پلروں کی مرمت نہیں کی جا رہی ہے۔ پیر کو تلنگانہ بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے شبہ کا اظہار کیا کہ آنے والے بارش کے موسم میں سیلاب کی وجہ سے مزید پلروں کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے سازش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبوں، بیراجوں اور لاکھوں کسانوں کو فائدہ پہنچانے والے پراجیکٹوں کے تعلق سے سیاست اچھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر سیاسی طور پرنشانہ بنایاجارہاہے توبی آرایس اسکامقابلہ کرےگی، لیکن کسانوں کو پریشان کرناٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے کانگریس پر تنقید کی کہ وہ اپنے وعدوں سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں میں، بھونگیر اور سریاپیٹ کے اقامتی تعلیمی اداروں میں چار طالبات نے خودکشی کی، لیکن چیف منسٹر، ریاستی وزراء اور عہدیداروں نے کوئی رد عمل ظاہرنہیں کیا۔جبکہ چیف منسٹر دہلی کے چکر لگانے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی چاہتے ہیں کہ انتخابی شیڈول جلد جاری
کیا جائے کیونکہ وہ وعدوں پر عمل آوری نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی طرف سے دی گئی چھ ضمانتوں اور 420 گارنٹیوں میں سے صرف ایک اسکیم کوروبہ عمل لایاگیا اور مفت بس اسکیم متعارف کرائی گئی اور دیہاتوں تک بس خدمات کو کم کر دیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں کسان پریشانی سے دوچار ہیں، انہوں نے کہاکہ کسانوں کو رعیتو بندھو، بونس،مفت بجلی نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایاکہ اگر منہ کھولتے ہیں تو وہ کھلے عام جھوٹ بول رہے ہیں اور خود کو اس طرح ترقی سے متعلق بیانات دے رہے ہیں کہ جیسے انہوں نے تمام تقرریاں مکمل ہونے کے بعد نوکریاں دی ہیں۔ انہوں نے وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا کہ نوٹیفکیشن کب دیئے گئے اور کتنے امتحانات کرائے گئے۔
بالکا سمن نے بی جے پی صدر کشن ریڈی کو چیلنج کیا کہ وہ ظاہر کریں کہ کس نے کہا کہ بی آرایس بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرےگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی آرایس ایک سیکولر پارٹی ہے اور کے سی آر سیکولر لیڈر ہیں۔ بی جے پی قائدین لکشمن اور کشن ریڈی اتحاد کو لے کر بے بنیاد بیانات دے رہے ہیں۔بالکاسمن کے ساتھ میٹنگ میں بی آر ایس قائدین بھرت کمار اور پلے روی نے شرکت کی۔