نئی دہلی، 7 اگست (یو این آئی) بیرونی ملکوں میں چھپا کر رکھے گئے کالے دھان کا اب تک باضابطہ پوری طرح اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ہے پھر بھی ملک کے اندر او رباہر بے حساب آمدنی اور جائیداد کے سلسلے میں ایک مطالعہ کرایا گیا ہے اور اسے پارلیمنٹ کی مالیاتی امور سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی کو سونپ دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ پیوش گوئل نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بیرونی ملکوں میں رکھے گئے کالے دھن کا سرکاری طورپر پورا اندازہ نہیں لگایا گیا ہے لیکن ملک کے باہر اور اندر بے حساب آمدنی اور جائیداد کے سلسلے میں نیشنل
پبلک فائنانس اینڈ پالیسی انسٹی ٹیوٹ ، نیشنل فائنانس مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ اور ایک دیگر ادارہ سے مطالعہ کرایا گیا ہے ۔ حکومت کے جواب کے ساتھ اس رپورٹ کو پارلیمنٹ کی مالیات سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا ہے۔
مسٹر گوئل نے کہا کہ دو لاکھ شیل کمپنیوں کا رجسٹریشن منسوخ کردیا گیا ہے جن میں سے صرف پانچ ہزار کمپنیاں واپس آسکی ہیں۔ اس کے بعد اسی ہزار شیل کمپنیوں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے اور بے نامی جائیداوں کا پتہ لگایا جارہا ہے۔ شیل کمپنیوں کے خلاف انکم ٹیکس محکمہ بھی کارروائی کررہا ہے۔
یو این آئی ج ا