ذرائع:
بھارتیہ جنتا پارٹی جو ہمیشہ سے ہندوستان کے مسلمانوں کے خلاف رہی ہے اور بھارت میں متعدد بار مسلمانو کے خلاف سازشیں رچیں اور کئیں طرح سے مسلمانو پر ظلم کیا، کبھی بابری مسجد ، کبھی مدارس بند ، کبھی شہروں کے ناموں میں تبدیلی ، کبھی مسلمانو کے خلاف NRC تو کبھی آتنکوادی کا لقب دے کر پاکستان بھگانے کے نعرے اسی کے ساتھ ساتھ بھگوا نارے لگاتے ہوئے کئی مسلمانوں کا قتل عام، گاؤ رکشہ کے نام پر قتل عام ، حتہ کہ کے انکے لیڈروں نے یہاں تک کہہ دیا کہ انہیں مسلمانوں کا ووٹ نہی چاہیے اور ان مسلمانو سے انکے ووٹ کا حق چھین لیا جاۓ۔
آج یہی نریندر مودی یہی بی جے پی پارٹی مسلمانوں کی سمت کیوں اپنے قدم بڑھا رہے ہیں، کیوں مسلمانوں کے سامنے بی جے پی پارٹی جھکنے پر مجبور نظر آرہی ہے۔ جواب میں اگر سونچا جاۓ تو کرناٹکا میں بی جے پی کی ہار اس کی وجہ ہو سکتی ہے۔
سال 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مسلم کمیونٹی بی جے پی کا ووٹر بن جائے، اس کے لیے پارٹی نے حکمت عملی بنا کر بڑے پیمانے پر میدان میں اترنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔
اقلیتی مورچہ کے ساتھ ساتھ بی جے پی نے پوری تنظیم کو مسلم سماج میں اپنا دخول بڑھانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔
اتر پردیش کے بلدیاتی انتخابات میں مسلم امیدواروں کی جیت سے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے بی جے پی نے 'مسلم جوڑو ابھیان' کا ایک میگا پلان تیار کیا ہے۔ بی جے پی کے لیڈر جو 2024 کی تیاری کر رہے ہیں، اب مسلم ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی میں مصروف ہیں اور 2024 میں بی جے پی شاید مسلم ووٹوں سے بنیادی ووٹوں میں ہونے والے نقصان کی تلافی کرنا چاہتی ہے۔ اس کے لیے پارٹی نے بڑے پیمانے پر ایک حکمت عملی تیار کی ہے تاکہ مسلم سماج میں دخل اندازی کی جاسکے۔
اسی کو لیکر دہلی میں بڑی میٹنگ بلائی گئی۔ حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے آج دہلی میں مسلم عہدیداروں اور کارکنوں کی ایک بڑی میٹنگ بلائی گئی ہے۔ اس میں ملک بھر سے اقلیتی مورچہ کے لیڈروں اور پارٹی میں کام کرنے والے دیگر مسلم لیڈروں کو بلایا گیا تھا۔ یہ میٹنگ بی جے پی کے تنظیمی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش نے کی۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی اور کئی دوسرے لیڈروں نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔