ممبئی : راج ٹھاکرے نے شیوا جی پارک کے میدان سے گرج کر کہا ہے کہ اب بی جے پی سے پاک ہندوستان کا وقت آگیا ہے ۔ سننے میں ایسا لگتا ہے کہ راج ٹھاکرے تو بی جے پی کی مخالفت کررہے ہیں ، لیکن سیاست کے چشمے سے اگر دیکھیں تو اصلیت کچھ اور ہی نظر آتی ہے ۔ در حقیقت راج ٹھاکرے اب این سی پی سپریمو شرد پوار کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں اور شرد پوار کہیں نہ کہیں بی جے پی کی مدد کررہے ہیں ۔ سب کا مقصد واضح ہے کہ اس مرتبہ شیو سینا کا صفایا کردیا جائے ۔
اگر راج ٹھاکرے مضبوط ہوں گے اور پوار کے ایجنڈے کے مطابق کانگریس ، این سی پی اور راج کی پارٹی ایم این ایس ساتھ مل کر الیکشن لڑتی ہے تو ممبئی اور مراٹھی ووٹ بینک والے ناسک ، پنے اور کلیان شہروں میں مراٹھی ووٹ بینک تقسیم ہوں گے جبکہ ایم این ایس کے ساتھ آتے ہی شمالی ہندوستان ووٹ بینک مجبوری میں ہی سہی ، لیکن پھر بی جے پی کی طرف چلا جائے گا ۔
ووٹ کے اعتبار سے سمجھیں تو ممبئی اور تھانے کے علاقے ، جسے برہن ممبئی یا ایم ایم آر ڈی علاقہ کہتے ہیں ، وہاں مجموعی طور پر تین کروڑ لوگ رہتے ہیں ۔ ان میں سے مراٹھا ووٹ بینک صرف چھبیس فیصد ہے جبکہ شمالی ہند ووٹ بینک اڑتالیس فیصد سے زیادہ ہے۔
style="text-align: right;">
اس علاقہ میں ممبئی کی چھتیس اور تھانے کی تیرہ یعنی کل اننچاس سیٹیں آتی ہیں ۔ بی جے پی نے گزشتہ انتخابات میں سب سے زیادہ سیٹیں یہیں سے جیتی تھیں ، لیکن مہا نگر پالیکا میں جب ایم این ایس کمزور ہوگئی تب سب سے زیادہ فائدہ شیو سینا کو ملا ۔ مراٹھی ووٹ بینک متحد ہوکر شیو سینا کے ساتھ گیا اور ممبئی کے ساتھ تھانے مہا نگر پالیکا پر بھی شیو سینا کا قبضہ ہوگیا ۔ ظاہر ہے کہ ایم این ایس کی قیمت ووٹ کاٹنے کی زیادہ ہے ۔ جب وہ کمزورہوتی ہے تو شیو سینا کو فائدہ ہوتا ہے لیکن جب وہ مضبوط ہوتی ہے تو نقصان بھی شیو سینا کا ہی ہوتا ہے۔
اب پوار نے پھر چال چلی ہے ۔ بی جے پی بھی راج کے معاملہ پر خاموش ہے ، اسی لئے شیواجی پارک میں راج کی ریلی کی اجازت خاموشی سے دیدی گئی ۔ گزشتہ سال کئی لوگوں نے مدد بھی کی ۔ مقصد یہی تھا کہ راج کو پھر سے آگے کیا جائے تاکہ وہ حکومت کے خلاف ہورہے مراٹھا ووٹ بینک کے ووٹوں کو کاٹ سکیں اور راج کے ڈر کی وجہ سے بھیا ووٹ یعنی شمالی ہندوستانیوں کا ووٹ بھی یکمشت بی جے پی کی طرف چلا جائے ۔ مجموعی طور پر دیکھیں تو فائدہ بی جے پی کا ہی ہوگا ۔ یعنی راج کی بات ہوگی ، لیکن ہوسکتا ہے کہ شیو سینا سے پاک ہوجائے ۔