بنٹوال، 12 اپریل (یواین آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کرناٹک اسمبلی کے 12 مئی کو ہونے والے انتخابات میں جنوبی کنڑ اضلاع میں ہندوتو کارڈ اور گئوركشا کے مسائل پر زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہے اور کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے دینا نہیں چاہتی۔
ویسے حقیقت
تو یہ ہے کہ بی جے پی کے حقیقی ناخدا تو وزیر اعظم نریندر مودی ہی ہیں لیکن اس کے باوجود مقامی پارٹی کے لیڈر بڑی تعداد میں ہندوؤں کے مارے جانے اور گئوركشا کے ایشوز کو انتخابات کےمنتر کے طور پر اپنا رکھا ہے۔
بنٹوال فرقہ وارانہ فسادات کا کوئی تین دہائی تک اہم مرکز رہا ہے۔