بنگلورو 11 جنوری :- بی جے پی اور آر ایس ایس پر اپنی تنقیدوں کو جاری رکھتے ہوئے چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا نے آج ان دونوں کو ’ہندو تخریب کار ‘ قرار دیا تاہم بی جے پی نے جوابی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی وہ پارٹی ہے جس نے علیحدگی پسندوں کی حمایت کی ہے ۔ بی جے پی نے سدا رامیا کو چیلنج کیا کہ وہ پارٹی اور آر ایس ایس کے قائدین کو گرفتار کرکے دکھائیں۔ سدارامیا نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو پہلے دہشت گرد قرار دیا تھا ۔ اس پر بی جے پی نے انہیں شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا تھا ۔ اب چیف منسٹر کرناٹک نے ان دونوں تنظیموں کو ’ ہندوتوا تخریب کار ‘ قرار دیا ہے ۔ چامراج نگر میں ان کے کل کئے گئے ریمارکس کے تعلق سے نامہ نگاروں کے سوال پر سدارامیا نے کہا کہ انہوں نے ان دونوں تنظیموں کو ہندوتوا تخریب کار قرار دیا تھا ۔ ان کے ریمارکس کے نتیجہ میں جلد انتخابات کا سامنا کرنے والی ریاست میں سیاست گرم ہوگئی ہے ۔ تاہم میڈیا سے بعد ازاں میسور میں بات کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ میں نے ان دونوں تنظیموں کو ہندوتوا دہشت گرد قرار دیا تھا ۔ میں بھی ہندو ہوں لیکن میں انسانیت والا ہندو ہوں۔ بی جے پی اور آر ایس ایس والے بغیر انسانیت والے ہندو ہیں۔ ان میں اور مجھ میں یہی فرق ہے ۔ انہوں نے کنڑا کی ایک کہاوت کو استعمال کرتے ہوئے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جو لوگ غلط کرتے ہیں ان پر تنقید کی جاسکتی ہے۔ بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ شوبھا کرانڈلاجے نے اس طرح کے بیان پر سدارامیا کو غیر ذمہ دار قرار دیا ہے اور کہا کہ وہ ایسی پارٹی کو دہشت گردوں سے جوڑ رہے ہیں جسے اٹل بہاری واجپائی نے
مستحکم کیا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اگر آج اس ملک میں دہشت گردی ہے تو اس کی اصل وجہ کانگریس پارٹی ہے ۔ کانگریس پارٹی ہی کشمیر کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ اس پارٹی نے خالصتان تحریک کی تائید اور حوصلہ افزائی کی تھی ۔ اس تحریک کے نتیجہ میں ہم کو کئی عہدیداروں ‘ سپاہیوں ‘ قائدین اور وزیر اعظم تک کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ماضی میں کانگریس نے ایل ٹی ٹی ای اور اس کے سربراہ پربھاکرن کو پناہ دی تھی ‘ اسے فنڈنگ کی تھی اور تربیت فراہم کی تھی ۔ سدارامیا نے کل الزام عائد کیا تھا کہ بی جے پی ‘ آر ایس ایس اور بجرنگ دل کی صفوں میں دہشت گرد موجود ہیں ۔ بی جے پی نے اس الزام کی تردید کی ہے ۔ انہوں نے یہ لوگ خود دہشت گردوں کی طرح ہیں۔ بی جے پی ‘ آر ایس ایس اور بجرنگ دل کی صفوں میں خود دہشت گرد موجود ہیں۔ ریاست میں جاریہ سال کے اوائل میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل دونوں جماعتوں نے الزامات اور جوابی الزامات نے شدت اختیار کرلی ہے ۔ سدارامیا کے ریمارکس پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی بی جے پی نے سدارامیا پر الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں رائے دہندوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں اسی لئے بی جے پی اور آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دے رہے ہیں۔ سینئر بی جے پی لیڈر سریش کمار نے سوال کیا کہ اگر ان صفوں میں دہشت گرد ہیں تو کیا سدارامیا ان میں سے کسی کو گرفتار کرینگے ؟ ۔ انہو ں نے کہا کہ وہ خود بھی گرفتار ہونے تیار ہیں کیونکہ چیف منسٹر نے انہیں دہشت گرد کہا ہے ۔ ان کا تعلق آر ایس ایس سے ہی ہے ۔