نئی دہلی، 14 دسمبر ( یو این آئی ) لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ہر وقت آئین پر حملہ کرتی ہے اور مودی حکومت ملک کے لوگوں کے حقوق ایک صنعت کار کے حوالے کر رہی ہے۔ ملک کے کسانوں، مزدوروں، غریبوں کو تباہ کر کے دلتوں اور پسماندہ طبقات کا حصہ ان کو دیا جا رہا ہے۔
و آئین ہند کے 75 سال کے شاندار سفر پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے، مسٹر گاندھی نے آج کہا کہ ابھے مدرا کا فلسفہ بھگوان شیو، بھگوان کرشن، گرونانک، مہاتما بدھ ، کبیر جیسی عظیم شخصیات سے آیا تھا۔ یہ آئین ان عظیم شخصیات کی ابھی مدرا کی روح سے آیا ہے جس
میں ہر کسی کو بے خوف رہنے کو کہا گیا ہے۔ منو اسمرتی آج کا قانون ہے اور یہ اسی ساور کرنے کہی ہے جو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آرایس ایس) کے نظریے کو آگے بڑھانے کا کام کر رہے ہیں۔ جب آرایس ایس کے لوگ آئین کے بارے میں بات کرتے ہیں تو وہ اپنے لیڈر اور ان کے نظریہ کو گالی دیتے ہیں اور ان کی توہین کرتے ہیں۔ اتر پردیش میں آئین کا نہیں منوا سمرتی کا قانون نافذ ہے ، جہاں غریبوں کی بات نہیں سنی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین ہند کی سب سے بری بات یہ ہے کہ اس میں ہندوستانی کچھ نہیں ہے یہ بات اس عظیم لیڈر نے کہی جس نے بی جے پی کے نظریے کو پالا اور جس کی بی جے پی کے لوگ پوجا کرتے ہیں۔