ویشالی (بہار)۔ معروف عالم دین وممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے حالیہ دنوں میں لگاتار بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی اور خاص طورپر بہارومغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں رونما ہونے والے فسادات پر نہایت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یہ بات افضل پور،ضلع ویشالی پہنچنے پر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بدترین صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ لوگوں میں سخت افراتفری کا ماحول پایا جا رہا ہے،اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ آر ایس ایس ،بی جے پی اور اس کی حامی فرقہ پرست جماعتوں نے 2019کے عام انتخابات کے پیش نظر ابھی سے ماحول خراب کرنا شروع کردیا ہے اور فرقہ وارانہ تشدد کوہوا دینے کے لئے بہار وبنگال کی سرزمین کو منصوبہ بند طریقہ سے ٹارگیٹ کیا جا رہا ہے۔
مولانا قاسمی نے کہا کہ
خاص کر بہار میں بڑی نازک صورتحال پیدا ہوگئی ہے ،جے ڈی یو ،بی جے پی اتحاد کی حکومت پوری طرح ناکام ہوچکی ہے اور شہریوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کوئی مؤثرقدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ کشن گنج کے ایم پی نے بہار کے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ اس نازک موقعے پر ہوش مندی اور حکمت عملی سے کام لیں اور فرقہ پرست طاقتوں کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنائیں۔
مولانا نے الزام لگایا کہ آرایس ایس اور بی جے پی مل کر عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹا کران کوفرقہ وارانہ تشدد وانتہا پسندی کے واقعات میں الجھانا چاہتی ہے،تاکہ عوام کو ورغلا کر ایک دوسرے کے خلاف نفرت اور دوریاں پیدا کریں اور ماضی کی طرح گندی سیاست کر کے اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرسکیں۔ مولانا نے کہا کہ امن پسند عوام کو اس کا ادراک کرتے ہوئے ان کی سازش کا شکار ہونے سے بچنے کی ضرورت ہے۔