رائے پور،18دسمبر(ایجنسی)چھتیس گڑھ کی بھوپیش حکومت نے حلف لینے کے محض چند گھنٹے میں ہی کسانوں کے 6100کروڑ کے قرض معاف کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعلی بھوپیش بگھیل کی صدارت میں کل رات کابینہ کی پہلی میٹنگ ہوئی،جس میں 30نومبر 2018تک کوآپریٹو بینکوں اور چھتیس گڑھ دیہی بینک کے کسانوں کے 6100کروڑ روپے کے قلیل مدتی قرض معاف کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ریاستی حکومت کے اس فیصلے سے 16لاکھ 65ہزار سے بھی زیادہ کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
font-size: 18px; text-align: start;">پڑوسی ریاست مدھیہ پردیش میں کل ہی تشکیل دی گئی کمل ناتھ حکومت نے جہاں قرض معافی کی تاریخ 31مارچ 2018اور رقم دو لاکھ روپے ہی طے کی ہے ،وہیں چھتیس گڑھ میں تاریخ 30نومبر اور رقم کی کوئی حد طے نہیں کی گئی ہے۔
مسٹر بگھیل نے نامہ نگاروں کو اس کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ تجارتی بینکوں کے قلیل مدتی قرضوں کو جائزے کے بعد معاف کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی نے انتخابات میں کسانوں سے 10دن کے اندر قرض معاف کرنے کا وعدہ کیاتھا،اس لئے حکومت نے حلف لینے کے بعد سب سے پہلا فیصلہ کسانوں کے قرض معاف کرنے کا کیا ہے۔