: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدرآباد: بیرسٹر اسدالدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی17کروڑ آباد ی ہے، آبادی کے اعتبار سے مسلمانوں کا تناسب 14فیصد ہے لیکن پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی 5فیصد سے بھی کم ہوگئی ہے۔ مسلمانوں کو صرف سیکولرزم کی دہائی دے کر مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرلئے جاتے ہیں۔ مسلمان کب تک ووٹ دینے والے بنیں گے۔ مسلمانوں کو ووٹ لینے والے بننا ہوگا۔ متحدہ ووٹ کا استعمال کریں۔ ملک کو بچائیں۔ تیسری مرتبہ نریندر مودی کو وزیر اعظم نہ بننے دیں۔ حیدرآباد، اورنگ آباد اور کشن گنج سے مجلس کے امیدواروں کو پارلیمنٹ روانہ کریں۔ مہاراشٹرا سے کم از کم3تا 4مجلس کے ارکان پارلیمنٹ کو کامیاب کریں۔ بیر سٹر اسدالدین اویسی ایم پی صدر مجلس نے مہاراشٹرا کے اکولہ میں مجلس کے ایک زبردست جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس جلسہ میں تاحد نگاہ ہزار وں کی تعداد میں سامعین موجود تھے۔ بیرسٹر اویسی کی آمد کے پیش نظر اکولہ ہی نہیں آس پاس کے
علاقوں سے بڑی تعداد میں محبان مجلس جمع ہوگئے تھے۔ شہ نشین پر جناب امتیاز جلیل صدر مجلس مہاراشٹرا و رکن پارلیمنٹ اور نگ آباد، ڈاکٹر غفار قادری کارگزار صدر مجلس مہاراشٹرا کے علاوہ اکولہ، امراوتی اور ودربھا کے مجلس کے ذمہ داران اور عوام کی بڑی تعداد جلسہ گاہ میں موجود تھی۔ جلسہ گاہ میں ہجوم کو کنٹرول کرنے میں دشواریاں پیش آرہی تھیں۔ وقفہ وقفہ سے لوگ ”دیکھو دیکھو کو ن آیا، شیر آیا، شیر آیا“کے نعرے لگارہے تھے۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ بی جے پی بھارت میں مسلمانوں سے ان کا بنیادی حق اور عزت اور وقار چھین لینا چاہتی ہے۔ ان حالات کے باوجود بھی ہمارے لوگ بیدار ہونے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ آخر وہ کب بیدار ہونگے۔ صدر مجلس نے کہا کہ بی جے پی کو روکنے کی ذمہ داری صرف ملک کے 17کروڑ مسلمانوں کی نہیں ہے بلکہ ہر طبقہ کے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فرقہ پرستوں کو اقتدار میں آنے سے روکیں۔ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ نریندرمودی صرف اکثریتی طبقہ کو متحد کرکے کامیابی حاصل کررہے ہیں اور بھارت کی سیاست میں مسلمانوں کو کنارہ کش کردیاگیا ہے۔