جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟
منگلورو۔ 7 جنوری :- منگلورو میں مسلم نوجوان عبدالبشیر، بجرنگ دل کارکنوں کے حملے میں ہلاک ہوگئے۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ صورتِ حال کو بگاڑنے کی کوشش کرتے ہوئے سنگھ پریوار کی جانب سے مبینہ حملے کئے جارہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 3 جنوری کو بجرنگ دل کارکن دیپک راؤ کے نامعلوم افراد کے حملے میں ہلاک ہونے کے بعد مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ عبدالبشیر بھی اسی انتقامی کارروائی کا شکار ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر کرناٹک سدا رامیا نے مہلوک کے ورثاء کو10 لاکھ روپئے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ 47 سالہ عبدالبشیر2017ء تک خلیجی ممالک میں کام کرنے کے بعد اپنے وطن واپس ہوئے تھے۔ 25 سال بیرون ملک زندگی گذارنے کے بعد ارکان خاندان کے اصرار پر وہ وطن واپس ہوئے تھے۔ ان کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عبدالبشیر کے ایک ساتھی پربھاکر جو سعودی عرب میں ان کے ساتھ کام کرتے تھے، کہا کہ عبدالبشیر نے مجھے سعودی عرب میں ایک گروپ کی جانب سے حملے سے بچایا تھا۔ وہ ایک ہمدرد انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ اور چار بیٹے ہیں۔ عبدالبشیر پر چہارشنبہ کو 4 افراد نے اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنی ہوٹل سے گھر واپس ہورہے تھے۔ اس مبینہ حملے کو بجرنگ دل کارکن دیپک راؤ کی موت کا بدلا سمجھا جارہا ہے۔ پولیس نے عبدالبشیر کے جلوس جنازہ کی اجازت نہیں
دی تاہم رات دیر گئے ان کی تدفین عمل میں آئی۔ بی جے پی اور بجرنگ دل نے دیپک راؤ کے قتل پر احتجاج کرتے ہوئے منگلورو میں بند کا اعلان کیا تھا۔ حکومت نے یہاں پر لا اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے زائد فورس تعینات کی ہے۔ اسی دوران بجرنگ دل کارکنوں نے مزید دو مسلمانوںپر تلوار سے حملہ کیا۔