نئی دہلی/11جولائی (ایجنسی) امرناتھ یاترا پر نکلی بس پر جب دہشت گردوں نے حملہ بولا اور اندھا دھند فائرنگ کرنے لگے تب بس کے ڈرائیور نے صبر کا شاندار مظاہرہ کیا اور ڈرے بغیربس کو آگے بھگاتے لے گئے. بس کے ڈرائیور کا نام شیخ سلیم غفور بھائی ہے. گولیاں کے درمیان بس کو بھگاکر آگے لے جانے کے لئے ان کی کافی تعریف ہو رہی ہے.
جموں کشمیر کے اننت ناگ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد جب سلیم کے کزن جاوید مرزا نے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ جب دہشت گردوں نے گولی چلانا شروع کر دیا اور انہوں نے بس روکی نہیں اور اس وقت تک آگے بس چلاتے لے گئے جب تک تمام مسافر محفوظ نہ ہو جائیں. اس حملے میں سات مسافر کی موت ہو گئی اور 20 دیگر زخمی ہو گئے.
اس حملے
میں جن لوگوں کی جان بچ گئی ان کا کہنا ہے کہ اگر سلیم بس کو روک دیتے تو بہت کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑتا.
اننت ناگ کے ہسپتال میں ایک زخمی نے کہا کہ تین جانب سے مسلسل فائرنگ ہو رہی تھی. ہمارا ڈرائیور بس کو آگے کچھ کلومیٹر تک لے گیا. اس نے ہماری جان بچائی.
پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آور لشکر طیب کے دہشت گرد تھے. انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پہلے ایک پولیس کی گاڑی پر حملہ کیا تھا اور پھر ایک سکیورٹی چیک پوسٹ پر گولیاں داغی تھیں. اس کے بعد ان دہشت گردوں نے بس کو نشانہ بنایا تھا. پولیس کا کہنا ہے کہ پانچ بجے کے بعد بس کو سڑک پر نہیں چلنا چاہیے تھا. اب کہا جا رہا ہے کہ ٹائر پنچر ہو جانے کی وجہ سے بس اپنے وقت سے دو گھنٹے تاخیر سے چل رہی ہے.