نئی دہلی : بابری مسجد - رام جنم بھومی تنازع کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح کردیا ہے کہ اب اس معاملہ میں کوئی بھی تیسرا فریق دخل نہیں دے سکتا ہے ۔ تیستا سیتلواڑ ، اپرنا سین اور شیام بنیگل سمیت 32 ایسی درخواستوں کو عدالت عظمی نے مسترد کردیا ، جس میں مداخلت کی اجازت طلب کی گئی تھی ۔ ساتھ ہی ساتھ عدالت نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ وہ کسی بھی فریق کو سمجھوتہ کیلئے نہیں کہہ سکتا ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق یہ دونوں ہی فریقوں کے درمیان کا معاملہ اور اس کیلئے عدالت کسی کو بھی سمجھوتہ کیلئے پابند
نہیں بناسکتا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ سپریم کورٹ نے سبرامنیم سوامی کی عرضی کو بھی خارج کردیا ۔عدالت نے سوامی سے پوچھ کہ انہیں اس معاملہ میں تیسرے فریق کے طور پر شامل ہونے کی اجازت کیوں دی جائے ۔
قابل ذکر ہے کہ فروری میں سماعت کے دوران عدالت عظمی نے واضح کردیا تھا کہ عدالت اس معاملہ کی سماعت پوری طرح سے ایک زمینی تنازع کے طور پر کرے گی ۔ خیال رہے کہ 2010 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے 2.77 ایکڑ زمیں کو سنی وقف بورڈ ، بھگوان رام للا اور نرموہی اکھاڑہ کے درمیان تقسیم کردیا تھا۔