نئی دہلی، 3دسمبر (ایجنسی) بابری مسجد کو اس کی جگہ پر تعمیر نو کرنے پرمرکزی حکومت پر دباؤ دالنے کے لئے 5 دسمبر کو جنتر منتر پر دھرنا دیا جائے گا جس میںآل انڈیاتنظیم علمائے حق کے قومی صدر مولانا اعجاز عرفی قاسمی بابری مسجد کے بارے میں اہم خطاب کریں گے۔ یہ اطلاع آل انڈیا بابری مسجد تعمیر نو کمیٹی کے صدر یونس صدیقی نے دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 6دسمبر کو کارسیوکوں کے ذریعہ دن دہاڑے بابری مسجد کو شہید کردیا گیا تھا اور حکومت نے اس کے خلاف اور بابری مسجد کے حق میں قرار داد بھی پیش کی تھی جس میں تعمیر نو کا عہد کیا گیا تھا لیکن اب تک حکومت اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے اور اس کے برعکس نے اس وقت شدت
پسند بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر پر آمادہ نظر آرہے ہیں جو کہ نہ صرف سپریم کورٹ کی توہین ہے بلکہ آئین کے بھی خلاف ہے۔
انہوں نے کہاکہ بابری مسجد سے تمام مسلمانوں کی وابستگی ہے اور مسلمان کسی قیمت پر اس سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مسلمان اس کا سودا کرنے پر آمادہ ہیں لیکن مسلمان کسی قیمت پر اس کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے بابری مسجد کی شہادت کو سیاہ باب قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس کی وجہ سے ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب داؤ پر لگ گئی ہے اور پوری دنیا میں ملک کی بدنامی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا اعجاز عرفی قاسمی کے علاوہ دیگر سرکردہ شخصیات اور سماجی کارکن بھی اس دھرنا میں حصہ لیں گے۔