لکھنؤ:27 ستمبر(یواین آئی) بابری مسجد کی شہادت کے معاملے میں اترپردیش کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ جمعہ کو سی بی آئی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔کلیان سنگھ کی جانب سے اس معاملے میں خودسپردگی کی عرضی داخل کی گئی تھی۔
راجستھان کے گورنر کی حیثیت سے اپنا میعاد کار پورا کرنے کے بعد سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے کلیان سنگھ کو عدالت میں پیش ہونے کے لئے حکم جاری کیا تھا۔ اس سے قبل کلیان سنگھ کے راجستھان کے گورنر کی عہدے سے ہٹنے کے بعد سی بی آئی سے کورٹ نے دستاویزات کی تصدیق کے لئے کہا تھا۔اب تک سی بی آئی کی طرف سے دستاویز پیش نہ کئے جانے کے باوجود عدالت نے یہ حکم دیا ہے۔ اس سے قبل کلیان سنگھ نے کہا تھا کہ وہ سی بی
آئی عدالت میں پیش ہو کر اپنا موقف رکھنے کے لئے تیار ہیں۔
سپریم کورٹ نے 19 اپریل 2017 کو بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اما بھارتی کے خلاف مجرمانہ سازش کے الزام پھر سے بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس معاملے میں بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی ،مرلی منوہر جوشی، اما بھارتی، سادھوی رنتنبھرا اور مہنت نرتے گوپال داس ضمانت پر ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 6 دسمبر 1992 کو جب بابری مسجد کو شہید کیا گیا تھا اس وقت کلیان سنگھ اترپردیش کے وزیر اعلی تھے۔ اس معاملے میں سی بی آئی کی عرضی پرکلیان سنگھ کے خلاف کیس چلانے کی اجازت طلب کی گئی تی۔ اس معاملے میں کلیان سنگھ کو چھوڑ کر دیگر سبھی ملزم ضمانت پر ہیں۔