نئی دہلی : بابری مسجد - رام جنم بھومی تنازع کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے واضح کردیا ہے کہ وہ کسی بھی فریق کو سمجھوتہ کیلئے نہیں کہہ سکتا ہے۔ عدالت عظمی کے مطابق یہ دونوں ہی پارٹیوں کے درمیان کا معاملہ اور اس کیلئے عدالت کسی کو بھی سمجھوتہ کیلئے پابند نہیں بناسکتا ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ سپریم کورٹ نے سبرامنیم سوامی کی عرضی کو بھی خارج کردیا ۔
عدالت نے سوامی سے پوچھ کہ انہیں اس معاملہ میں تیسرے فریق کے طور پر شامل ہونے کی اجازت کیوں دی جائے ۔ سپریم کورٹ کے اس
فیصلہ کے بعد اب سوامی اس معاملہ میں تیسرے فریق کے طور پر دخل نہیں دے سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ اب اس معاملہ میں کوئی بھی تیسرا فریق مداخلت نہیں کرسکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فروری میں سماعت کے دوران عدالت عظمی نے واضح کردیا تھا کہ عدالت اس معاملہ کی سماعت پوری طرح سے ایک زمینی تنازع کے طور پر کرے گی ۔ خیال رہے کہ 2010 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے 2.77 ایکڑ زمیں کو سنی وقف بورڈ ، بھگوان رام للا اور نرموہی اکھاڑہ کے درمیان تقسیم کردیا تھا۔