نئی دہلی ، 22 جون (یواین آئی) سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سرحدی معاملے پر محتاط بیان دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نازک دور میں ایسے الفاظ کے استعمال سے گریز کیا جانا چاہئے جس سے ملک کی سلامتی اور سالمیت متاثر ہو اور چین کے سازشی رخ کو مضبوطی ملے۔
ڈاکٹر سنگھ نے پیر کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا ، کہ ملک تاریخ کے نازک موڑ پر ہے اور حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اور جو اقدامات اٹھائے گی اس سے ملک کا مستقبل طے ہوگا۔ اس صورتحال میں ، کس کے کندھوں پر ملک کی قیادت ہے ، ان کندھوں پر فرض کی ایک گہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ ہمارے نظام میں ، یہ ذمہ داری ملک کے وزیر اعظم کی ہے اور جو بھی فیصلہ وہ کریں گے وہ مستقبل کا رخ طے کرے گا۔
انہوں نے کہا ، ’’وزیر اعظم کو اپنے سلامتی اور استراتجک اور ارضیاتی مفادات پر اثرانداز ہونے والے اثرات
کے حوالے سے اپنے الفاظ اور اعلانات سے ہمیشہ بہت محتاط رہنا چاہئے۔ وزیر اعظم کو اپنے بیان سے ان کے سازشی رخ کو مضبوطی نہیں دینی چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ حکومت کے تمام اعضاء اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے باہمی معاہدے پر کام کریں اور صورتحال کو مزید سنگین ہونے سے روکیں۔ ‘‘
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کو فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کس سمت میں جائے گا اور ایسی صورتحال میں وزیر اعظم کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے ، لہذا بہت سوچ سمجھ کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ، ’’میں وزیر اعظم اور مرکزی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ حالات کے چیلنجوں کا مقابلہ کریں اور کرنل بی ۔ سنتوش بابو اور ہمارے فوجیوں کی قربانی کے امتحان پر کھرے اتریں، جنہوں نے قومی سلامتی اور اپنی علاقائی سالمیت کے لئے اپنی جانیں دیں۔ اس سے کچھ بھی کم ملک کے ساتھ تاریخی غداری ہوگی۔