سری نگر ، 24 اکتوبر (ایجنسی) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے سب سے بڑے جمہوری ایوان (ریاستی اسمبلی) میں عوامی نمائندوں کی طرف سے دو تہائی اکثریت سے منظور کردہ اٹانومی مسودہ مسئلہ کشمیر کا بہترین حل ہے اور حکومت ہند کو چاہئے کہ وہ وقت ضائع کئے بغیر ریاست کی اندرونی خودمختاری کی بحالی کا عمل شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مخدوش حالات نئی دلی کی طرف سے کشمیر کی زمینی صورتحال کو تسلیم نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔
عمر عبداللہ بدھ کے روز یہاں اپنی جماعت نیشنل کانفرنس کے صوبائی سطح کے ایک غیرمعمولی اجلاس سے خطاب
کررہے تھے۔ اجلاس میں پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے علاوہ صوبہ کشمیر کے لیڈران، ضلع صدور اور انچارج کانسچونسیز بھی موجود تھے۔
اجلاس کے شرکاء نے اپنے اپنے علاقوں کے لوگوں کے مسائل ومشکلات اُبھارے اور ساتھ ہی تنظیمی امورات اور سرگرمیوں کے بارے میں بھی اجلاس کو آگہی دلائی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے این سی نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ ریاست خصوصاً وادی کے حالات انتہائی مخدوش ہیں، ملی ٹنسی کا گراف اپنے عروج پر ہے۔ جنگجویانہ کارورائیوں، جو صرف جنوبی کشمیر تک محدود تھیں، اب شمالی کشمیر اور وسطی کشمیر سمیت سری نگر تک وسعت پا گئی ہیں۔