یروشیلم، 10 مئی (یواین آئی) عالمی برادری اور مسلم ملکوں کے تشدد روکنے کی اپیل کے باوجودمسلمانوں کے لئے نہایت مقدس بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب دوبارہ جھڑپیں شروع ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں مزید 50 افراد زخمی ہوئے ہیں بیت المقدس میں ایک مقامی طبی کارکن نے بتایا کہ القدس میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تازہ جھڑپوں کے بعد کے اسرائیلی پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔
ماہِ رمضان میں اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ تشدد کا مرکز بنا ہوا ہے۔
ہلال احمر فلسطین کے مطابق تازہ جھڑپوں میں القدس اور اس کے اطراف میں 53 زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 8 کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی فوج کی
طرف سے فلسطینی شہریوںپر آنسوگیس کی شیلنگ، دھاتی گولیوں اور صوتی بموں کا استعمال کیا گیا۔
فلسطین ریڈ کریسنٹ کے مطابق بیت المقدس میں مسجد اقصٰی کے قریب ایک مرتبہ پھر اسرائیلی فورسز کی پُر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔
ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ہلال احمر نے صحافیوں کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ 'حملوں میں سیکڑوں افراد زخمی ہیں' اور ان میں سے 50 کو علاج کےلیے ہسپتال داخل کرایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے مشرقی بیت المقدس پر قبضے کا سالانہ جشن 'یومِ یروشلم' منانے پر قبل ہی علاقے میں کشیدگی جاری تھی۔اسرائیل نے 1967 میں جنگ کے ذریعے مشرقی بیت المقدس اور اولڈ سٹی پر قبضہ کرلیا تھا جو یہودیوں اور مسیحیوں کے لیے مقدس مقامات ہیں۔