راج پيپلا : گجرات کے قبائلی ترقی کے وزیر گنپت وساوا کی آج یہاں قبائلیوں کی ایک قومی کانفرنس کے دوران سخت مخالفت کی وجہ سے انہیں پولیس کی حفاظت میں نکالنا پڑا اور بعد میں بھیڑ کے پتھراؤ میں ان کی گاڑی کا شیشہ ٹوٹ گیا۔اگرچہ مسٹر وساوا کو کوئی چوٹ نہیں آئی اور پولیس نے انہیں بحفاظت نکال لیا۔ نرمدا ضلع کے ہیڈ کوارٹر راج پيپلا کے جيت نگر میں منعقدہ 25 ویں قبائلی یکجہتی کونسل کانفرنس میں شرکت کرنے آنے والے مسٹر وساوا دوپہر دو بجے جیسے ہی اسٹیج پر پہنچے وہاں موجود ہزاروں قبائلیوں نے ان کی زبردست مخالفت شروع کر دی۔
لوگ سیدی مسلم، چارن اور بھرواڑ وغیرہ ذاتوں کو گجرات میں مبینہ طور پر قبائلی کا درجہ دیے جانے سے اصل قبائلی نوجوانوں کے روزگار میں کمی ہونے کے سلسلے میں ناراض تھے۔ مخالفت
اتنی بڑھ گئی کہ پولیس کو مسٹر وساوا جو خود بھی قبائلی ہیں اور جنگلات، سیاحت اور بہبود خواتین و اطفال کے محکمہ کے بھی انچارج ہیں، کو گھیرے میں لے کر باہر نکالنا پڑا۔ 15 ہزار سے زائد لوگوں کی بھیڑ کی نعرے بازی کے درمیان مسٹر وساوا کو پولیس نے جب باہر نکال کر ان کی گاڑی میں بٹھایا تبھی ہجوم نے پتھر بازی شروع کر دی۔ اس سے وزیر کی گاڑی پچھلا شیشہ ٹوٹ گیا لیکن اسے کوئی چوٹ نہیں آئی ۔
کانفرنس کے مقام پر پہنچنے کے 15 منٹ کے اندر وہ وہاں سے نکل گئے ۔ پولیس نے اس سلسلے میں ایک مقدمہ درج کیا ہے لیکن کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ بھاری بھیڑ کے درمیان سے وزیر کو محفوظ نکالنا پہلی ترجیح تھی کارروائی بعد میں ہوگی۔ اس کانفرنس میں 15 ریاستوں سے قبائلی نمائندہ حصہ لے رہے ہیں۔ یہ کل تک چلے گا۔