نئی دہلی، 7 ستمبر (ایجنسی) الیکشن کمیشن نے جمعہ کے روز کہا کہ چار ریاستوں کے ساتھ تلنگانہ میں انتخابات کرانے کے بارے میں فیصلہ زمینی حقائق کا مطالعہ کرنے کے بعد ہی کیا جائے گا۔
چیف الیکشن کمشنر او پی راوت OP Rawat نے ایک ٹیلی ویژن چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ آئینی التزامات کو ذہن میں رکھ کرہی تلنگانہ اسمبلی کا انتخاب دیگر ریاستوں کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ وہ پہلے یہ دیکھیں گے کہ انتخابات کرانے کے لئے کیا تیاریاں ہوئی ہیں۔
"Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات پہلے کرائے جاتے ہیں تو لوگ کہیں گے کہ میچ فکس کیا ہوا ہے اور اگر تاخیر سے انتخابات کرائے جاتے ہیں تو سیاسی پارٹیاں اس کی مخالفت کریں گی اور کہا جائے گا کہ نگراں وزیر اعلی کو لوک لبھاؤنے فیصلے کرنے کے لئے زیادہ وقت دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کرانے کے بارے میں وقت مقرر کرنے کا حق کسی لیڈر کو نہیں ہے بلکہ یہ کام الیکشن کمیشن کا ہے۔
واضح ر ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ تلنگانہ کے انتخابات چھ ماہ کے اندر جلد سے جلد کرائے جائیں۔ عدالت کے اس فیصلے سے قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ چار ریاستوں کی اسمبلی کے انتخابات کے ساتھ ہی تلنگانہ میں انتخابات کا بھی فیصلہ کرلیا جائے۔