: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدرآباد، 30 نومبر (ذرائع) ایگزٹ پول 2023: مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں ہونے والے اسمبلی انتخابات 2023 کے نتائج 3 ڈسمبر کو آئیں گے۔ اس سے پہلے مختلف ایجنسیوں کے ایگزٹ پول کے نتائج جاری کیے جا چکے ہیں۔ مدھیہ پردیش کی بات کریں تو ایگزٹ پول کے نصف میں بی جے پی کو اکثریت ملی ہے اور باقی نصف میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سخت مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔ News24-آج کے چانکیا کے ایگزٹ پول نے کانگریس اور بی جے پی کی سیٹوں کے درمیان کافی فرق کی پیش گوئی کی ہے۔ اس کے مطابق مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو 151 اور کانگریس کو 74 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ جبکہ روزنامہ بھاسکر نے پیش قیاسی کی ہے کہ بی جے پی کو 95-115 سیٹیں اور کانگریس کو 105-120 سیٹیں ملیں گی۔ جن کی بات کے ایگزٹ پول میں بی جے پی کو 100-123 سیٹیں اور کانگریس کو 102 سے 125 سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
راجستھان کے بیشتر ایگزٹ پولز میں بی جے پی کو اکثریت ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، لیکن انڈیا
ٹی وی-سی این ایکس کے ایگزٹ پول میں بی جے پی کو 100 سے کم سیٹوں کی اکثریت ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس کے مطابق بی جے پی کو 80-90 اور کانگریس کو 94-100 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
چھتیس گڑھ کی بات کریں تو زیادہ تر ایگزٹ پول کانگریس کو حکومت بناتے ہوئے دکھا رہے ہیں۔ News24-Today's Chanakya کے ایگزٹ پول میں، بی جے پی کو 33 سیٹیں ملنے کی امید ہے اور کانگریس کو 57 سیٹیں حاصل ہوں گی یعنی اکثریت (46 سیٹیں) کو عبور کر لے گی۔
تلنگانہ کی بات کرتے ہوئے ایگزٹ پول میں کانگریس پلس کو زیادہ سے زیادہ سیٹیں ملنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔ انڈیا ٹی وی-سی این ایکس کے ایگزٹ پول میں کانگریس+ کو اکثریت (60 سیٹیں) 63-79، بی آر ایس کو 31-47، بی جے پی کو 2-4 سیٹیں اور اے آئی ایم آئی ایم کو 5-7 سیٹیں ملنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
جبکہ ریپبلک ٹی وی-میٹریز نے پیش گوئی کی ہے کہ کانگریس + کو 58-68 نشستیں ملیں گی، بی آر ایس کو 46-56 نشستیں، بی جے پی + کو 4-9 نشستیں اور اے آئی ایم آئی ایم کو 5-7 نشستیں ملیں گی۔