نئی دہلی، 15 جولائی (ایجنسی)قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کو غیر ملکی سرزمین پر تحقیقات کرنے کا اختیار دینے والا بل پیر کے روز لوک سبھا میں چھ کے مقابلے 278 ووٹوں سے منظورہوگیا۔
آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے اسدالدین اویسی نے قومی جانچ ایجنسی (ترمیمی) بل2019 ، پر ووٹنگ کا مطالبہ کیا ۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی کہا کہ وہ خود چاہتے ہیں کہ ووٹنگ ہو تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ کون دہشت گردی کے خلاف ہے اور کون اس کا مددگار ہے۔ تاہم، کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چوہدری نے کہا کہ سب بل کی حمایت کر رہے ہیں اس لئے ووٹنگ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
خاص بات یہ رہی کہ اراکین کو
ڈویژن نمبر نہ ہونے کی وجہ سے پرچیوں کے ذریعہ ووٹنگ ہوئی ۔ کانگریس اور ترنمول کانگریس سمیت اکثرحزب اختلاف کی جماعتوں نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔ بل کے حق میں 278، جبکہ مخالفت میں چھ ووٹ پڑے۔
بل میں التزام ہے کہ ہندوستان کے باہر ہندوستانی شہریوں کے خلاف یا ہندوستانی مفادات کو متاثر کرنے والا کوئی درج فہرست جرائم کرتا ہے تو ان کے خلاف جانچ کا حق این آئی اے کو حاصل ہوگا ۔ اسے ہندوستان سے باہر کئے جانے والے جرائم کے سلسلے میں معاملہ درج کرنے اور تحقیقات شروع کرنے کا بھی حق حاصل ہوگا ۔ساتھ ہی اس کے علاوہ بل میں ایک ایسی شق ہے جس میں نئے جرائم کو بھی ایکٹ کے تحت لانے کا التزم ہے ۔