حیدرآبا،د19جنوری(ایجنسی)بیرسٹر اسد الدین اویسی رکن پارلیمنٹ حیدرآباد و صدر مجلس نے کہا ہے کہ کشمیر میں حالات کو معمول پر لانے بی جے پی اورکانگریس کے پاس کوئی ویثرن ،پالیسی نہیں ہے۔انہوں نے حیدرآباد کے ایچ آئی سی سی میں تلنگانہ جاگروتی تنظیم کی جانب سے منعقدہ دو روزہ انٹرنیشنل یوتھ لیڈر شپ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس یا بی جے پی زیرقیادت مرکز ی حکومتوں نے مسائل سے گھری ریاست میں حالات کو معمول پر لانے کے لئے کچھ وقت انتظار کیا تاہم بعد ازاں کشمیر کے مسئلہ کو فراموش کردیاگیا۔
انہوں نے کہاکہ جب کشمیر میں کوئی مسئلہ ہو یا کشمیر میں حالات بگڑ جاتے ہیں تو دو نوں جماعتیں اس پرردعمل ظاہر کرتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر پر مستقل پالیسی کی ضرورت ہے تاہم
افسوس اس بات کا ہے کہ اس کو پیچھے چھوڑ دیاگیا۔کشمیر کے نوجوانوں پرسوال کاجواب دیتے ہوئے صدر مجلس نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ آٹھ برسوں میں پیلٹ گن کی شکل میں کئی نوجوانوں کی جانوں کے اتلاف کو دیکھا ہے اور آنکھوں کے علاج کے لئے مشہور حیدرآباد کے ایل وی پرساد آئی اسپتال میں کئی نوجوانوں کو علاج کرواتے ہوئے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستا ن کو چاہئے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ پرمداخلت روک دے ،کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔انہوں نے امیدظاہر کی کہ سابق آئی اے ایس شاہ فیصل جنہوں نے کشمیر میں ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی طور پراپنی خدمات سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ،دونوں قومی جماعتوں میں شامل نہیں ہوں گے۔انہیں اپنے آزادانہ سیاسی سفر کوکرنے دیجئے جس کی کشمیر کو ضرورت ہے۔فیصل ،ایسا کشمیری سیاسی سفر نہیں چاہتے جس کاکنٹرول کسی بابوکے ہاتھ میں ہو۔