ذرائع:
اسد احمد کے جسد خاکی کو جھانسی میں ایک انکاؤنٹر میں مارے جانے کے دو دن بعد اتر پردیش کے پریاگ راج کے کساری مساری میں دفن کیا گیا۔
گینگسٹر سے سیاست دان بنے عتیق احمد کے 19 سالہ بیٹے اسد احمد کی لاش کو ہفتے کے روز اتر پردیش کے پریاگ راج کے کساری مساری قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
ایڈیشنل کمشنر آف پولیس آکاش کلہری نے کہا کہ اسد کی لاش کو براہ راست کساری مساری قبرستان میں لانے کا فیصلہ خاندان کا ہے۔
اسد کو کساری مساری قبرستان میں دفن کیا گیا جہاں ان کے دادا دادی سمیت دیگر تمام رشتہ داروں کو دفن کیا گیا تھا۔ اسد کی قبر عتیق کے
والد فیروز احمد کی قبر کے بازو کھودی گئی ہے۔ موجود لوگوں میں عتیق کی بہن شاہین بیگم بھی شامل تھیں۔
تدفین کے موقع پر بھاری پولیس فورس قبرستان میں موجود تھی۔ پولیس نے باہر بیریئر کھڑی کر رکھی تھیں۔ میڈیا والوں کو بھی اس کے آگے جانے کی اجازت نہیں تھی۔ اطراف کے علاقوں کے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ پولیس نے ڈرون کی مدد سے بھی نگرانی کی ۔ پولیس نے قبرستان کے اندر ایک رجسٹر رکھا تھا۔ لوگوں کو شناخت کے ساتھ نام لکھنے کے بعد ہی اندر جانے دیا گیا۔
اسد کی تدفین میں ان کے گھر کا کوئی بھی فرد موجود نہیں تھا والد سے لے کر چچا اور بھائی سب جیل میں ہیں اور والدہ شائستہ پروین فرار ہیں اور ان پر 50 ہزار کا انعام ہے۔