ذرائع:
سوئٹزرلینڈ:انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اے آئی سے دنیا بھر میں ملازمتوں کے تحفظ کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ بعض ملازمتیں مکمل طور پر ختم ہو جائیں گی۔ ساتھ ہی، یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ یہ جدید ترین ٹیکنالوجی پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ کرنے اور عالمی ترقی میں حصہ لینےکے مواقع لائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوئٹزرلینڈ کے شہر داووس میں ورلڈ اکنامک فورم کی سالانہ کانفرنس میں شرکت سے قبل اتوارکوایک میڈیا ادارے سے بات چیت کررہی تھیں۔
کرسٹالینا نے کہا کہ AI (مصنوعی ذہانت) ترقی یافتہ ممالک میں تقریباً 60 فیصد ملازمتوں پر منفی اثر ڈالے گی۔ ایک اندازے کے مطابق
ترقی پذیر ممالک میں یہ 40 فیصد تک محدود رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کا اثر ان شعبوں پر زیادہ پڑے گا جہاں ہنر پر مبنی ملازمتیں زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب ممالک کو AI کی طرف سے لائے گئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔
کرسٹالینا نے کہا کہ مہنگائی بتدریج کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مرکزی بینکوں کی جانب سے نافذ کی گئی مالیاتی پالیسیوں کے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ تاہم، انہوں نے وضاحت کی کہ ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2024 بہت مشکل سال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ مختلف ممالک کوویڈ 19 کے دوران جمع ہونے والے قرضوں کا تصفیہ کریں۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ جاریہ سال کئی ممالک میں انتخابات ہوں گے۔ اس سے متعلقہ حکومتوں پر مالی دباؤ بڑھے گا۔