حیدرآباد۔یکم مئی ( یواین آئی) آندھرا پردیش کے وزیراعلی این چندرابابو نائیڈو نے دعویٰ کیا ہے کہ خصوصی درجہ ریاست کا حق ہے ۔چندرابابو نائیڈو نے پیر کی شام تروپتی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ کے وعدہ سے وزیر اعظم نریندر مودی نے انحراف کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسی مقام پرمودی نے 2014میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے اے پی کو خصوصی درجہ دینے کا اعلان کیا تھا تاہم مودی اپنے وعدہ سے منحرف ہوگئے ۔انصاف کے لئے جدوجہد کے موضوع پر منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چندرابابونے کہا کہ تروپتی جیسے مقدس شہر میں انتخابی جلسہ کے دوران وزیر اعظم نے خصوصی درجہ کا اعلان کیا تھا ۔اس جلسہ کے دوران وزیر اعظم مودی کی ویڈیو کلپ بھی دکھائی گئی جس میں انہوں نے ہندی میں تقریر کرتے ہوئے اے پی کو خصوصی درجہ کا وعدہ کیا تھا ۔ان کی اس وقت کی تقریر کا ترجمہ اس وقت کے بی جے پی کے لیڈر وینکیا نائیڈو نے کیا تھا ۔چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ بر
سر اقتدار آنے پر اے پی کو خصوصی درجہ دیں گے ۔
چندرابابو نے مطالبہ کیا کہ آیا وزیر اعظم یہ واضح کریں گے کہ انہوں نے یہ وعدہ کیا تھا یا نہیں ؟ اے پی جی حکمراں جماعت تلگو دیشم کی جانب سے اس جلسہ کو منعقد کرنے کا مقصد مودی کو ان کا وعدہ یاد دلانا تھا ۔انہوں نے کہا کہ حکمراں تلگو دیشم کے خلاف سیاسی سازش رچی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اے پی کو خصوصی درجہ موجودہ آندھرا پردیش کا حق ہے کیوں کہ ریاست کی تقسیم کے موقع پر اس سے یہ وعدہ کیا گیا تھا ۔چندرابابو نے کہا کہ وہ 29مرتبہ دہلی گئے تاکہ مودی کو اس بات کی طرف قائل کروایا جائے اے پی کو خصوصی درجہ دیا جائے تاہم ان کی کوششیں رائیگاں ثابت ہوئی ۔چندرابابو نے کہا کہ وہ ریاست کو خصوصی درجہ دینے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہاکہ 2014کے انتخابات سے پہلے کانگریس نے غیر قانونی انداز میں متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کرتے ہوئے موجودہ آندھرا پردیش کو دار الحکومت کے شہر کے بغیر اپنے حال پر چھوڑ دیا تھا ۔
یواین آئی وخ10.35