نئی دہلی 30 دسمبر(یواین آئی)حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل پر پارادیپ بندرگاہ کی ترقی کو آج منظوری فراہم کردی وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی اقتصادی امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں اس بات کی تجویز کو منظوری دی گئی۔ اس کے تحت بندرگاہ میں کیپ کی شکل کے جہاوزوں کی نقل وحمل کے لیے پی پی پی موڈ کے تحت تعمیر آپریشن اور ٹرانسفر(بی اوٹی) کی بنیاد پر مغربی گودی کی ترقی سمیت اندرونی بندرگاہ سے وابستہ سہولیات کو مضبوط اور اپگریڈ بنانے کی تجویز ہے۔
اس منصوبے کی ممکنہ لاگت 3004.63 کروڑروپے ہے۔ اس میں رعایت پانے والی مننتخب کمپنیوں کے ذریعہ بالترتیب 2040 کروڑروپے اور 352.13 کروڑروپے کی لاگت سے بی اوٹی کی بنیادپر نئے مغربی گودی کی ترقی
اورسرمایہ کا حصول شامل ہے۔منصوبے کے لیے عمومی معاون بنیادی ڈھانچہ دستیاب کرانے کی سمت میں پارادیپ بندرگاہ کی سرمایہ کاری 612.5 کروڑروپے کی ہوگی۔
مجوزہ پروجیکٹ میں بی اوٹی پر منتخب کمپنیوں کے ذریعہ کیپ سائز کے جہازوں کی آمدورفت کی سہولت کے لیے 2.5 کروڑٹن سالانہ صلاحیت والے مغربی گودی بیسن کے دو مراحل میں تعمیر کاتصورکیا گیا ہے۔ ہرایک مرحلے میں 12.5 ایم ٹی پی اے صلاحیت کی تعمیر کی جائے گی۔
ریاعت کی مدت رعایت فراہم کیے جانے کی تاریخ سے 30 سال تک کی ہوگی۔ پارادیپ پورٹ ٹرسٹ(رعایت مہیا کرنے والی اتھارٹی)کیپ سائز کے جہازوں کی آمدورفت کو آسان بنانے کے لیے بریک ٹاور ایکسٹینشن اور دیگر معاون سہولیات سمیت منصوبے کا جنرل سپورٹنگ انفراسٹرکچرفراہم کرنے کا کام کرے گا۔