: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
حیدرآباد: جناب اکبر الدین اویسی قائد مجلس مقننہ پارٹی نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ماہ رمضان المبارک کے دوران مساجد کے پاس اسٹریٹ لائٹس کی تنصیت، سڑکوں کی تعمیر، صفائی، بلاوقفہ سربراہی آب و برقی، ٹریفک مسائل کی یکسوئی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ بازاروں کو رات دیر گئے تک کھلا رکھا جائے۔ رمضان موسم گرم میں آرہا ہے اس لئے برقی مسدودی پر روک لگائی جائے۔ سربراہی آب کو موثر بنایا جائے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی رم ضان کے دوران پرانا شہر میں خصوصی کنٹرول قائم کیا جائے۔پیر کو سکریٹری میں شہر کے انچارج وزیر پونم پربھاکر کے چیمبر میں رمضان المبارک کے انتظامات کے سلسلہ میں اجلاس منعقد ہوا جس میں حکومت کے مشیر محمد علی شبیر، سابق وزیر داخلہ محمود علی، مجلس کے ارکان مقننہ احمد بلعلہ،جعفر حسین معراج، کوثر محی الدین، میر ذالفقار علی، ماجد حسین، محمد مبین، رحمت بیگ،ریاض الحسن آفندی کے علاوہ عمر جلیل سکریٹری مائناریٹی ویلفیر،جی ایچ ایم سی کمشنر رونالڈ روس، وقف بورڈ چیئرمین سید عظمت اللہ حسینی،محکمہ پولیس،ٹریفک پولیس،محکمہ آبرسانی،محکمہ برقی کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ جناب اکبرالدین اویسی نے بتایا کہ پرانا شہر کے ذخائر آب میں پانی سطح کو برقرار رکھا جائے۔ سمر ایکشن پلان بناتے ہوئے سربراہی آب کو بہتر بنایا جائے اور ان علاقوں جہاں پانی کی پائپ لائینں نہیں ہیں وہاں خصوصی ٹینکرس کا انتظام کیا جائے۔ بالخصوص پراناشہر کے اطراف بعض ایسے علاقے ہیں جہاں مسلمانوں کی آبادیاں وہاں نل کے کنکشن نہیں ہیں ان علاقوں میں ٹینکرس کے ذریعہ پانی سربراہ کیا جائے۔ کی جگہ آلودہ پانی کی سربراہی کی شکایت ہے اس کا نوٹ لیا جائے۔ قائد مجلس نے بتایا کہ اکثر ایسا ہوتا رہا ہے کہ جس وقت پانی سربراہ کیا جارہا ہے اسی وقت برقی مسدود کی جارہی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مسائل ہورہے ہیں اور پانی کے پریشر میں بھی کمی آرہی ہے۔ اس لئے محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ محکمہ برقی کے باہمی تعاون سے اس مسئلہ کو حل کرے۔ جناب اکبر الدین اویسی نے مساجد کے پاس سڑکوں کی مرمت، صفائی کے خصوصی انتظامات اور اسٹریٹ لائٹس جو
خراب ہیں، ان کی مرمت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی نے ڈسٹ بن سٹی بنانے کا دعویٰ کیا لیکن جگہ جگہ کچرے کے انبار ہیں۔ کچرے کی منتقلی کے پراناشہر میں رکشے فراہم کئے جاتے ہیں اب آٹوز دیئے جارہے ہیں۔ آٹوہر چگہ کچرے کی نکاسی کرنے سے قاصر ہیں اس لئے گلیوں میں بھرنے کے لئے رکشے فراہم کئے جائیں اور جہاں ضروری ہے وہاں ڈسٹ بن دیا جائے۔ سیوریج کی صفائی کے لئے ایر ٹیک مشینیں بھی نہیں دی جارہی ہیں جس کی وجہ جگہ جگہ تعفن ہے۔ ایر ٹیک مشینیں فراہم کی جائیں اور باپکار ڈ بھی دیا جائے۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے بتایا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی مکہ مسجد میں شیڈ نصب کیا جائے گا۔ جناب اکبر الدین اویسی نے پرانا شہر میں زائد ٹرانسفارمرس، موبائیل ٹرانسفارمرس کی فراہمی اور محکمہ برقی کے تحت زائد عملہ کی تعیناتی کا مطالبہ کیا جس پر اجلاس میں موجود عہدیداروں نے بتایا کہ گزشتہ سال آٹھ کروڑ روپئے کے کام محکمہ برقی کے تحت رمضان میں کئے گئے تھے اس سال گیارہ کروڑ کے کام منظور کئے گئے ہیں۔ گزشتہ سال 107ٹرانسفارمرس فراہم کئے گئے تھے اس سال 140زائد ٹرانسفارمرس فراہم کئے جائیں گے۔ مجلس کے فلور لیڈر نے اجلاس میں موجود پولیس عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ رمضان میں بازاروں کو رات دیر گئے تک کھلے رکھنے کی اجازت دیں۔ ٹھیلہ بنڈی اور چھوٹے کاروباریوں کو ہراساں نہ کیا جائے۔ ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بناتے ہوئے انہیں کاروبار کی اجازت دی جائے۔ اکثر دیکھا جارہا ہے افطار کے وقت ہی پرانا شہر اور دوسرے علاقوں میں گاڑیوں کی تلاشی لی جاتی ہے جس سے عہدیداروں کو مشکلات ہورہی ہیں۔ افطار کے وقت گاڑیوں کی تلاشی سے اجتناب کیا جائے۔ جناب اکبر الدین اویسی نے رم ضان سے قبل ائمہ موذنین کے بقایہ جات کی فراہمی پر زور دیا۔ انہوں نے مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا بھی مطالبہ کیا اور بتایا کہ یہ ملازمین گزشتہ کئی سال سے اس کے منتظر ہیں۔ حکومت ان کے مسئلہ کو حل کرے۔ انہوں نے انچارج وزیر اور حکومت کے مشیر دونوں کو مشورہ دیا کہ وہ پارلیمانی الیکشن کے ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے قبل ہی شہر کی بڑی مساجد اور عیدگاہوں کا دورہ کرتے ہوئے انتظامات کا جائزہ لیں۔